بیرسٹر گوہر کا رانا ثنا کی پریس کانفرنس کا جواب، ’کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں خلیج پیدا ہوا‘
پاکستان تحریک اںصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کی پریس کانفرنس کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ لوگوں کی کوشش ہے پی ٹی آئی، اسٹیبلشمنٹ میں خلیج پیدا ہو۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آرمی چیف سے ملاقات پشاور میں ہوئی، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ملاقات کا خیر مقدم کیا، آرمی چیف سے ملاقات میں امن وامان سے متعلق ہماری بات ہوئی، کچھ لوگوں کی کوشش ہے پی ٹی آئی، اسٹیبلشمنٹ میں خلیج پیدا ہو، رانا صاحب کی گفتگو اور پریس کانفرنس سے مجھے مایوسی ہوئی ہے، گزشتہ دنوں مذاکرات کے حل کے لیے ان کی بھی کوششیں رہیں تھی، ماضی میں رانا ثنا اللہ کا ہمارے ساتھ رویہ اچھا تھا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم سے تحریری طور پر مطالبات مانگے گئے، ہمارے 2 بڑے مطالبات ہیں جو تحریری طور پر دینے کی ضرورت ہی نہیں تھی، وہ مطالبات میٹنگ کے منٹس میں بھی موجود تھے، ہم نے مطالبات کو پس منظر کے ساتھ تحریری طور پر دیا ہے، ہمارے مطالبات میں سیاسی ورکرز کی رہائی اور کمیشن کا قیام شامل ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ اگر رانا ثنا کو اعتراض تھا تو انہیں انتظار کرنا چاہیئے تھا، بعد میں چاہے وہ اس سے زیادہ جارحانہ انداز میں جواب دیتے تاکہ ہم اسی حساب سے آگے کا لائحہ عمل طے کرتے، ابھی بھی کوشش کرنی چاہیئے کہ مذاکرات تاخیر کا شکار نہ ہوں۔
بات چیت کو سیاسی رنگ دینا افسوس ناک ہے، سیکیورٹی ذرائع نے بیرسٹر گوہر کے بیان کی تردید کردی
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کو اگر سزا سنائی گئی تو انتہائی افسوس ہوگا، القادر ٹرسٹ میں بانی پی ٹی آئی نے کوئی فائدہ حاصل نہیں کیا، گواہوں نے قبول کیا ہے کہ اس سے حکومت کو کوئی نقصان نہیں ہوا، سرکار کی طرف سے نقصان کی کوئی درخواست نہیں دی گئی۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایات ہیں کہ ہم اس کے باوجود آگےبڑھیں لیکن اس سب سے حکومتی بدنیتی واضح نظر آئے گی، ہم مظلوم ہیں اس کے باجود مذاکرات کے لیے بیٹھےہیں، ہم نے ٹی او آرز میں کہا کہ کیا گولی چلائی گئی ہے؟ اگر ہم بتادیں کہ اتنی گولی چلائی ہے تو کمیشن اس میں کیا سامنے لائے گا، وہ چاہتے ہیں کہ ان ٹی او آرز کو ہم مزید وسیع کریں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ لاپتہ افراد کا ذکر کرنا ضروری نہیں ہے، ہماری پارٹی کی آفیشل تعداد کے مطابق 14 افراد جاں بحق ہوئے اور متعدد لاپتہ ہیں، ان 14 افراد کا تمام ڈیٹا ہمارے پاس موجود ہے، یہ ڈیٹاعدالت میں بھی پیش کیا ہے، عمران خان نے واضح کردیا کمیشن نہیں بنایا جاتا تو پھر کوئی بات آگے نہیں بڑھے گی، وہ بھی ہمیں کمیشن کے حوالے سے اپنا جواب تحریری طور پر دے دیں۔
وزیراعظم نے اپوزیشن کے تحریری مطالبات کا جواب دینے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی
حکومت پی ٹی آئی مذاکرات کا تحریری اعلامیہ جاری، تحریری مطالبات پیش، حکومتی جواب کا وقت مقرر
حکومت مذاکرات سے بھاگ رہی ہے، قیدیوں کے نام کمیشن کو دیں گے، حامد رضا
ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے دوران غیرسنجیدہ زبان استعمال نہیں کرنا چاہیئے، اگر حکومت سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کے لیے بیٹھے گی تو یقیناً کوئی حل نکلے گا، بانی پی ٹی آئی نے کوئی جرم نہیں کیا، وہ بے گناہ ہیں، بانی پی ٹی آئی ضرور رہا ہوں گے۔