ٹرمپ کے قتل کی سازش پر ایرانی صدر کا اہم بیان
ایرانی صدرمسعود پیزشکیان نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی سازش کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ الزامات ”ایرانوفوبیا“ کو فروغ دینے کی کوشش ہیں اور ایران کی جانب سے ایسے اقدامات کی مسلسل تردید کی گئی ہے۔
یہ الزامات اس وقت سامنے آئے جب امریکی محکمۂ انصاف نے ایک ایرانی شخص پر ٹرمپ کے قتل کی مبینہ سازش کے الزام میں فردِ جرم عائد کی۔ امریکی حکام کے مطابق، اس سازش کو عملی جامہ پہنانے سے پہلے ہی ناکام بنا دیا گیا۔
اپنے غیرملکی میڈیا انٹرویو میں مسعود پیزشکیان نے کہا کہ ایران نے کبھی بھی ٹرمپ کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی اور اکتوبر میں سوئس سفارت کاروں کے ذریعے امریکہ کو تحریری یقین دہانی بھیجی تھی۔
امریکہ کا ایران کے خام تیل کی برآمدات پر پابندی کا منصوبہ ناکام
پیزشکیان نے مذاکرات کے لیے ایران کی آمادگی کا اعادہ کیا لیکن امریکہ کی اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی صلاحیت پر شکوک کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا، ’مسئلہ بات چیت کا نہیں، بلکہ ان وعدوں کا ہے جو مکالمے کے ذریعے کیے جاتے ہیں اور پھر پورے نہیں ہوتے۔‘
یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بدستور کشیدہ ہیں، خاص طور پر 2015 کے جوہری معاہدے سے ٹرمپ کے علیحدگی کے فیصلے اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کے بعد۔
رات گئے یوکرین کا روس پر امریکی میزائلوں اور ڈرونز سے بڑا حملہ
ایرانی صدر نے واضح کیا کہ ایران بات چیت کے لیے ہمیشہ تیار ہے، لیکن باہمی اعتماد اور وعدوں کی پاسداری کو تعلقات میں بہتری کے لیے لازمی قرار دیا۔