Aaj News

پیر, مارچ 24, 2025  
23 Ramadan 1446  

گورنر خیبرپختونخوا نے ایگزیکٹو اختیارات کا ترمیمی بل واپس بھیج دیا

مشیر اور معاونین خصوصی کابینہ کے ممبران نہیں، گورنر کنڈی
شائع 13 جنوری 2025 08:40pm

گورنر خیبرپختونخوا نے کے پی اسمبلی کے مشیر اور معاونین خصوصی کے ایگزیکٹو اختیارات کے استعمال سے متعلق قوانین کے ترمیمی بل پر اعتراض لگاتے ہوئے اسے اسمبلی کو واپس بھیج دیا۔

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اسپیکر صوبائی اسمبلی کو قوانین سے متعلق ترمیمی بل نظر ثانی کے لئے اسپیکر بابر سلیم سواتی کے نام خط ارسال کر دیا۔

گورنر کنڈی نے اسپیکر صوبائی اسمبلی کو خط لکھتے ہوئے خیبر پختونخوا کا قوانین سے متعلق ترمیمی بل پر اعتراض لگاتے ہوئے کہا کہ بل میں مجوزہ ترمیم لفظ وزیر کی جگہ معاون خصوصی اور مشیر شامل کرنے کی وضاحت کی جائے۔

وفاق خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگاتا ہے تو میں کیوں روکوں؟ فیصل کریم کنڈی

انہوں نے کہا کہ آئینی لحاظ سے مشیر اور معاونین خصوصی کابینہ کے ممبران نہیں، مشیر اور معاونین خصوصی ایگزیکٹو اختیارات بھی استعمال نہیں کر سکتے۔

گورنر نے اپنے اعتراض میں کہا کہ معاونین اور مشیر اسمبلی کے سامنے جوابدہ بھی نہیں، جبکہ وزراء منتخب نمائندے ہوتے ہیں، جن کے آئینی اختیارات متعین ہیں، وہ اسمبلی کو جواب دہ ہیں۔

خط کے متن کے مطابق غیر منتخب افراد کو اختیار دینے سے کابینہ کے معاملات پر اثرات ہوسکتے ہیں، یہ عمل غیر آئینی ہے، خیبرپختونخوا اسمبلی ترمیم پر آئین و قانون کے تناظر میں نظر ثانی کرے۔

بلاول بھٹو زرداری سے اسحاق ڈار، فیصل کریم کنڈی اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی ملاقاتیں

گورنر نے کے پی اسمبلی کے خصوصی کمیٹیوں میں مشیر اور معاونین خصوصی کو بیٹھنے اور انہیں ایگزیکٹو اختیارات کے بل پر دستخط کرنے سے انکار کرتے ہوئے اعتراض کے ساتھ بل واپس بھیج دیا۔

غیر منتخب فرد کو ایوان میں نہیں لاسکتے، پی ٹی آئی اراکین اسمبلی

مشیر اور معاونین خصوصی کے ایگزیکٹو اختیارات کے بل پر گورنر نے اعتراض کے ساتھ واپس اسپیکر کو بھجوانے پر ایوان میں بحث کی گئی۔

اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے گورنر کے اعتراض کے بعد ترمیمی بل کو ایوان میں بحث کے لیے پیش کیا۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے پی ٹی آئی رکن اسمبلی مشتاق غنی اور منیر لغمانی نے بھی حکومتی بل مسترد کر دیا۔

گورنر خیبرپختونخوا نے صوبائی حقوق کیلئے سیاسی اور تکنیکی کمیٹیاں قائم کر دیں

پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے کہا کہ غیر منتخب فرد کو ایوان میں نہیں لاسکتے، کسی بھی غیر منتخب بندے کو ایوان میں لانا غیر آئینی ہے۔

بل سلیکٹ کمیٹی میں بھیج دیا جائے، اپوزیشن رکن احمد کنڈی

اپوزیشن رکن اسمبلی احمد کنڈی نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ اس بل کو سلیکٹ کمیٹی میں بھیج دیا جائے، اور پھر بل پر سیر حاصل گفتگو کی جائے۔

90 فیصد مشیر اور معاون خصوصی منتخب لوگ ہیں، وزیر قانون

وزیر قانون نے کہا کہ اگر گورنر کوئی بل واپس بھیج دیں تو اس کو دوبارہ جائزہ لیا جاتا ہے، ہمارے 90 فیصد مشیر اور معاون خصوصی منتخب لوگ ہیں، سلیکٹ کمیٹی بنا کر اس میں بل بھیجا جائے گا۔

اس موقع پر اسپیکر کے پی اسمبلی نے کہا کہ بل کو اسٹینڈنگ کمیٹی یا سلیکٹ کمیٹی میں بھیجا جائے گا۔

بعد ازاں مشیر اور معاونین خصوصی کے ایگزیکٹو اختیارات استعمال کا بل سلیکٹ کمیٹی میں بھیج دیا گیا۔

cm kpk

KPK Assembly

Faisal Karim Kundi

governor kpk

KPK Government