عمران خان کی 9 مئی سے متعلق 7 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر اعتراض دور
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں 7 درخواست ضمانتوں پر اعتراضات کالعدم قرار دے کر رجسٹرار آفس کو نمبر لگانے کی ہدایت کردی، چیف جسٹس نے ایک مقدمے میں رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے عدت کیس فیصلے کی مصدقہ کاپی ساتھ لگانے کاحکم دے دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی جناح ہاؤس حملہ کیس سمیت دیگر مقدمات میں ضمانت کے لیے دائر درخواستوں پر بطور اعتراض سماعت کی۔
عمران خان کی جانب سے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔ سابق وزیراعظم نے جناح ہاؤس حملہ کیس دیگر مقدمات میں درخواست ضمانتیں دائر کیں۔
درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ 9 مئی والے دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے سازش کا الزام کا لگا مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔
عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ تیسری بار مؤخر
درخواست میں کہا گیا کہ 2 سال سے مقدمات کا سامنا کر رہا ہوں، انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے، لہذا لاہور ہائیکورٹ 8 مقدمات میں ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے۔
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے بتایا کہ رجسٹرار آفس نے 7 درخواستوں پر صرف ایک جیسا اعتراض کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے انگوٹھے کا نشان نہیں ہے، آٹھویں درخواست پر اعتراض تھا کہ عدت کیس کی مصدقہ کاپی ساتھ لف نہیں کی۔
سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ میں اگلی سماعت پر نیا بیان حلفی بھی جمع کروا دوں گا۔
عدالت نے عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں 7 درخواست ضمانتوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کالعدم قرار دے کر رجسٹرار آفس کو نمبرلگانے کی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس نے ایک مقدمے میں رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے عدت کیس کے فیصلے کی مصدقہ کاپی بھی ساتھ لگانے کا حکم دیدیا۔
خیال رہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے دو روز قبل 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی نے جناح ہاؤس حملہ کیس سمیت دیگر مقدمات میں درخواست ضمانت دائر کی، انہوں نے وکیل کے ذریعے مؤقف اختیار کیا ہے کہ 9 مئی والے دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا۔
کیس کا پس منظر
9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا، جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ مؤخر ہونا کسی ڈیل کا حصہ نہیں، بیرسٹر گوہر
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی آئی کا اپنے تین مرکزی رہنماؤں کے خلاف کارروائی
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا، جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
عمران خان کے خلاف 9 مئی کے 12 مقدمات درج ہیں، جن میں سے 4 مقدمات میں ضمانت مل چکی ہے۔