حکومت کے ساتھ مذاکرات کا چوتھا دور مشروط ہوگا، صاحبزادہ حامد رضا
پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کا چوتھا دور 9 مئی کے واقعات اور 26 نومبر کے احتجاج پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے بعد ”ہی“ شروع ہوگا۔
انہوں نے آج نیوز کے پروگرام “ نیوز انسائٹ ود عامر ضیاء“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ اگر حکومت آپ کو مجھ سے ملنے کی اجازت نہیں دیتی تو آپ تیسری ملاقات کر سکتے ہیں۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ لیکن ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر حکومت جوڈیشل کمیشن بناتی ہے تو چوتھا اجلاس ہوگا۔ اگر حکومت ملاقاتوں سے کھیلنا چاہتی ہے تو ہم معذرت کر لیں گے۔
حکومت کے ساتھ مذاکرات کے دوسرے دور میں، پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے حکمران اتحاد کی ٹیم سے مطالبہ کیا کہ وہ ’چارٹر آف ڈیمانڈ‘ کے لیے خان تک رسائی دے۔
حکومت نے سابق حکمران جماعت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک تحریری دستاویز پیش کریں جس میں مطالبات کی فہرست موجود ہو۔ پی ٹی آئی نے 9 مئی اور 26 نومبر کو جوڈیشل کمیشن کی تشکیل اور تمام ”سیاسی قیدیوں“ کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
دونوں فریقین اس ہفتے ڈیڈ لاک تک پہنچ گئے جب پی ٹی آئی کمیٹی کو اس کی خواہش کے مطابق جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان تک رسائی نہ دی گئی۔
کمیٹی کے رہنماؤں نے خان تک ”بے لگام“ اور ”غیر مانیٹر“ رسائی کی کوشش کی ہے، یہ کہتے ہوئے کہ وہ خان سے ملاقات کے دوران کوئی نگرانی نہیں چاہتے۔
اس کے جواب میں حکومت نے حیرت کا اظہار کیا ہے کہ وہ ایسی میٹنگ میں کیا بات کرنا چاہتے ہیں۔ حکمران اتحاد کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے بدھ کے روز کہا کہ پی ٹی آئی کے مطالبات میں ”ابھی بھی ٹھوس شکل کا فقدان“ ہے۔