عمران خان سے منسلک لوگ کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں، رانا ثنا اللہ
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کو جیل مینوئل کے مطابق تمام سہولیات حاصل ہیں، بانی پی ٹی آئی کی گفتگو سے لگتا نہیں کہ وہ کوئی سیدھی بات کریں، عمران خان سے منسلک لوگ کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں، یہ آپس میں لڑرہے ہیں سازشیں کررہے ہیں، اندازہ ہورہا ہے کہ یہ لوگ لکھ کرکچھ نہیں دیں گے، دیکھا جائے کہ یہ جماعت ملک کو کس طرف دھکیلنا چاہتی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ بشری بی بی اور شیرافضل مروت کی گفتگو بھی قابل غور ہے، آپس میں ایک دوسرے کے خلاف گھٹیا طریقہ کار آزمارہے ہیں، گھر کو آگ لگی گھر کے چراغ سے، سوشل میڈیا نے ہی پی ٹی آئی کا بھٹہ بٹھایا ہے، یہ لوگ ایک دوسرے ملک اور اداروں کے خلاف سازش کررہے ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پاکستان ایک صحیح راستے پر گامزن ہے، اب معاملہ آسانی کی طرف چلا ہے، دیکھا جائے کہ یہ جماعت ملک کو کس طرف دھکیلنا چاہتی ہے، ہم مذاکرات میں اچھے طریقے سے آگے بڑھنا چاہتے تھے، مذاکراتی کمیٹی میں تمام اتحادیوں کو بھی شامل کیا۔
وزیراعظم کے مشیر نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی گفتگو سے لگتا نہیں کہ وہ کوئی سیدھی بات کریں، اندازہ ہورہا ہے کہ یہ لوگ لکھ کر کچھ نہیں دیں گے، علیمہ اور مشعال نے عجیب و غریب بات کی، علمیہ صاحبہ نے فرمایا کہ عمران خان نے کہا کسی سے کوئی رابطہ نہیں، پس پردہ کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے، اب یہ کون سے رابطے ہیں جو انہیں آفر کررہے ہیں، علی امین گنڈاپور اگر انہیں کچھ بتارہے ہیں تو ان کے رابطے تو چاروں طرف ہیں۔
عمران خان نے تحریری مطالبات حکومت کو دینے کی اجازت دے دی، بیرسٹر گوہر
انہوں نے خبر دار کیا کہ بانی پی ٹی آئی سے منسلک لوگ کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں، جان بوجھ کر عمران خان پر ظلم کی باتیں کی گئیں اور جان بوجھ کر پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو چل رہی ہے جس میں علیمہ خان نے پی ٹی آئی سوشل میڈیا آپریٹر احسن خان سے گفتگو کررہی ہیں جس میں مشال یوسفزئی سے متعلق بھی گفتگو کی گئی، گفتگو میں عمران خان کے جیل سہولیات سے متعلق بات کی ہے، جہاں پر انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ عمران خان کو جیل میں کسی قسم کی سہولت کی بات نہیں کرنی چاہیے کیوں کہ اس سے ہمارا سیاسی بیانیہ کمزور ہوگا۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو اور اس میں ہونے والی گفتگو سے ظاہر ہوتا ہے کہ جیل میں عمران خان کے مظالم کا پروپیگنڈہ جان بوجھ کر کیا جاتا رہا تاکہ لوگوں کو احساس ہوسکے کہ وہاں پر حکومت کی جانب سے بہت ظلم اور زیادتی ہورہی ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے مزید کہا کہ سب کو یاد ہوگا کہ علیمہ خان نے ایک بار کہا تھا کہ عمران خان کو جیل میں زہر دینے کی بات ہورہی ہے، اسی ویڈیو میں وہ عمران خان کے جیل میں ہونے سے سیاسی مفادات کا تذکرہ بھی کررہی ہیں کہ ان کے جیل میں رہنے سے ہمیں کتنا فائدہ پہنچے گا۔
وزیراعظم کے مشیر نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل مینوئل کے مطابق تمام سہولیات میسر ہیں اور پی ٹی آئی کے جھوٹے دعوؤں کی حکومت ماضی میں بھی تردید کرتی رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں بشریٰ بی بی، شیر افضل مروت اور علی امین گنڈا پور سے متعلق جو ذکر ہے ، یہ ساری چیزیں اس لیے غور طلب ہیں کہ یہ جنگ ان لوگوں کے ساتھ ہورہی ہے جو اس وقت پی ٹی آئی کے کرتا دھرتا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس جماعت میں لوگ ایک دوسرے کے خلاف اس قسم کی سازش اور گھٹیا طریقہ کار آزما رہے ہوں تو ان سے کیا توقع کی جاسکتی ہے، اس جماعت کے لوگ آپس میں بھی لڑرہے ہیں اور دوسری جماعتوں سے بھی لڑرہے ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے عمران خان کو بنی گالہ منتقل کرنے کی پیشکش کی تردید کردی
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا پروپیگنڈے کی بنیاد پر بڑی جماعت بنی اور اسی سوشل میڈیا نے پی ٹی آئی کا بھتہ بھٹادیا ہے، منصوبہ بندی کے تحت حکومت مخالف پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا جو ریاست، اداروں، حکومت اور اداروں کے سربراہوں سے متعلق جو موقف ہے وہ سب کے سامنے ہے، پی ٹی آئی کی پوری کوشش ہے کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام آگے بڑھے۔
حکومت سے مذاکرات کی ناکامی پر پی ٹی آئی کا ایک اور دھرنا؟
ان کا کہنا تھا کہ 26 نومبر کے احتجاج میں ہلاکتوں کا جھوٹا بیانیہ بنایا گیا، جس کو کوئی ثبوت آج تک نہیں پیش کیا گیا اور نہ ہی کوئی عدالت میں گیا۔
لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے کہیں سے کوئی دباؤ نہیں ہے، مذاکراتی کمیٹی میں تمام اتحادیوں کو بھی شامل کیا گیا۔