تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال، سندھ حکومت کا طلبہ کی میڈیکل اسکریننگ کا فیصلہ
سندھ حکومت نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کے بڑھتے ہوئے کیسز کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے تعلیمی اداروں میں طلبہ کی میڈیکل اسکریننگ کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیکل اسکریننگ ابتدائی طور پر سندھ کے سرکاری کالجوں میں کی جائے گی جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن تک جاری کر دیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق محکمہ کالج ایجوکیشن میں سہ رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی، جو ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ، متعلقہ ضلع کے ریجنل ڈائریکٹر اور متعلقہ کالج پرنسپل پر مشتمل ہوگی۔
کمیٹی کے ٹی او آرزکے تحت میڈیکل اسکریننگ ٹیم کسی بھی سرکاری کالج کا اچانک دورہ کرے گی، اس موقع پر محکمہ کالج ایجوکیشن کی ٹیم میڈیکل اسکریننگ ٹیم کی معاونت کے لیے موجود ہوگی۔ میڈیکل اسکریننگ ٹیم کالج میں کسی بھی طالب علم کا میڈیکل ٹیسٹ کر سکے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق محکمہ صحت کی ٹیمیں میڈیکل اسکریننگ کریں گی، اس ضمن میں محکمہ صحت سے اصول و ضوابط طے کیے جا رہے ہیں کہ کس بنیاد پر کالجوں کا انتخاب ہوگا، کالجوں میں جاکر کس پیرا میٹر کی بنیاد پر طلبہ کی میڈیکل اسکریننگ ہوگی۔
سرکاری گاڑیاں واپس نہ کرنے والوں کیخلاف مقدمات درج کرانے کا فیصلہ
علاوہ ازیں نوٹیفکیشن کے مطابق تعلیمی اداروں میں سیمینار، ورکشاپس اور آگہی سیشن منعقد کئے جائیں گے جن میں طلبہ کو منشیات کے استعمال کے نقصانات، ان کی تعلیم اور مستقبل پر پڑنے والے اثرات سے آگاہ کیا جائے گا۔