کے پی ہاؤس میں اسلام آباد پولیس کی کارروائی سے کتنے کروڑ کا نقصان ہوا؟ رپورٹ سامنے آگئی
گزشتہ سال 5 اکتوبر کو اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے دوران خیبرپختونخوا ہاؤس پر اسلام آباد پولیس کی کارروائی کے دوران ہونے والے نقصانات کی رپورٹ سامنے آگئی تاہم خیبر پختونخوا اسمبلی نے نقصانات کی تخیمنہ رپورٹ متفقہ طور پر منظوری دے دی۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی کی صدارت میں شروع ہوا تو رکن صوبائی اسمبلی منیر حسین لغمانی نے ایوان میں گزشتہ سال 5 اکتوبر کو خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں توڑ پھوڑ اور نقصانات کے واقعے کی رپورٹ پیش کی، جس کی ایون نے متفقہ طور پر منظوری دے دی۔
رکن صوبائی اسمبلی نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے ایوان کو بتایا کہ خیبرپختونخوا ہاؤس میں نقصانات کا تخمینہ 3 کروڑ روپے سے زائد ہے، وزیراعلیٰ کے گمشدہ سامان کا تخمینہ 35 لاکھ روپے ہے، وزیراعلیٰ کی 25 لاکھ روپے مالیت کی ایم فور رائفل، 6 لاکھ کا آئی فون، ڈیڑھ لاکھ روپے کی بلٹ پروف جیکٹ غائب ہوئی، کے پی ہاؤس سے سرکاری اسلحہ، موبائل اور نقدی بھی غائب ہوئی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی گاڑیوں کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ 10 لاکھ روپے لگایا گیا ہے، کے پی ہاؤس سے 45 لاکھ روپے مالیت کے گیس ماسک، موبائل فونز اور موبائل بینک بھی غائب ہوئے، سی ایم سیکرٹریٹ کے اسٹاف سے اسلحہ گمشدگی، گاڑیوں کے نقصان اور دیگر سامان کی گمشدگی کا تخمینہ 40 لاکھ 50 ہزار لگایا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا ہاؤس کی بندش سے 1 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان
اسلام آباد میں خیبرپختونخوا ہاؤس سیل، رہائشیوں کو کوارٹرز خالی کرنے کا حکم
اسلام آباد ہائیکورٹ کا خیبرپختونخوا ہاؤس کو ڈی سیل کرنے کا حکم
رپورٹ کے مطابق کے پی ہاؤس میں قیمتی آلات، سی سی ٹی وی کیمرے، ڈی وی آر، لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ 10 لاکھ 50 ہزار ہے، وزیرعلی کی 2 وی ایٹ گاڑیوں کو 15 لاکھ 40 ہزار روپے کا نقصان پہنچا ہے، سی ایم کے کمروں کے دروازے، شیشے اور فیملی روم کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال 5 اکتوبر کو تحریک انصاف کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران اسلام آباد پولیس نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس اسلام آباد میں کارروائی کی تھی۔