جے یو آئی کا احتجاج، کوئٹہ میں دو روز کیلئے موبائل سروس بند
جمیعت علماء اسلام کا کوئٹہ سے بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 45 کے 15 پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ ہونے والے انتخابی عمل میں مبینہ دھاندلی کے خلاف حلقے کے ریٹرننگ آفیسر کے دفتر کے باہر احتجاج آج دوسرے روز بھی جاری ہے۔
اتوار کو شام پانچ بجے پولنگ کا وقت کے ختم ہونے کے بعد جمیعت علماء اسلام کے کارکنوں کی بڑی تعداد ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے دفتر کے باہر جمع ہوگئی اور احتجاج کا سلسلہ شروع کیا۔
جے یو آئی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالواسع کا کہنا ہے کہ ان کے پارٹی کے امیدوار 2024 کے عام انتخابات میں بھی اس نشست سے کامیاب ہوئے تھے لیکن فارم 47 میں ان کی کامیابی کو شکست میں تبدیل کر دیا گیا۔
انہوں نے بی بی سی کو بتایا کہ اتوار کو جب اس حلقے کے 15 پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ انتخاب ہوا تو فارم 45 کے مطابق ان کے امیدوار نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیا لیکن فارم 47 میں ان کو دوبارہ ہروایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے خلاف ہم ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر احتجاج کے لیے جمع ہوگئے جہاں حلقے کے ریٹرننگ آفیسر کا دفتر موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں احتجاج پر مجبور کیا گیا لیکن اس مرتبہ ہم اپنا حق لینے کے لیے مؤثر احتجاج کریں گے۔
خیال رہے کہ 2024 کے عام انتخابات میں اس نشست سے پیپلزپارٹی کے امیدوار علی مدد جتک کو کامیاب قرار دیا گیا تھا۔
تاہم بلوچستان ہائیکورٹ کے جج پر مشتمل ایک الیکشن ٹریبونل نے حلقے کے 15پولنگ سٹیشنوں پر دھاندلی کے باعث علی مدد جتک کو نااہل قرار دے کر ان پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم دیا تھا۔
مولانا عبدالواسع نے بتایا کہ اتوار کو ہونے والے پولنگ کے بعد جو فارم 47 جاری کیا گیا اس میں دوبارہ پیپلز پارٹی کے امیدوار کو کامیاب قرار دیا گیا۔
مگر پیپلز پارٹی نے دھاندلی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے دھاندلی کو مخالفین کی جانب سے ایک جھوٹا پروپیگنڈہ قرار دیا ہے۔
دوسری جانب بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں موبائل فون سروس کو دو روز کے لیے بند کیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان کے ایک اہلکار نے بتایا کہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر پی ٹی اے سے موبائل فون سروس بند رکھنے کی درخواست کی گئی تھی۔
محکمہ داخلہ کے اہلکار نے بتایا کہ موبائل فون سروس 7 جنوری تک بند رہے گی۔ کوئٹہ شہر میں موبائل فون سروس بند ہونے کا سلسلہ اتوار کی شب 11 بجے شروع ہوا۔
موبائل فون سروس بند ہونے کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
جمیعت علماء اسلام کے امیر مولانا عبدالواسع نے موبائل فون سروس کی بندش کو بلاجواز قرار دیا ہے۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چونکہ کوئٹہ سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر دوبارہ انتخاب میں دھاندلی کے خلاف جے یوآئی نے احتجاج کی کال دی تھی جسے ناکام بنانے کے لیے موبائل فون سروس کو بند کیا گیا۔