Aaj News

منگل, جنوری 07, 2025  
06 Rajab 1446  

کرم میں امن دشمنوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، بیرسٹر سیف

ڈی سی کرم پر فائرنگ کے واقعہ امن کیلئے بڑا دھچکا نہیں، مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا
شائع 05 جنوری 2025 06:56pm

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ کرم میں ڈپٹی کمشنر پر ہونے والے واقعے کو اتنا بڑا دھچکا نہیں سمجھتا، کوہاٹ گرینڈ جرگے کے معاہدے کے مطابق کرم میں ہر حال میں امن کو یقینی بنایا جائے گا اور امن دشمنوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

کرم کی صورتحال پر اپنے بیان میں صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹرسیف نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کرم پر حملہ امن کو سبوتاژ کرنے کی ناکام مذموم سازش تھی، کرم کے عوام امن دشمن عناصر سے ہوشیار رہیں۔

بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کرم میں ہر حال میں امن کو یقینی بنایا جائے گا اور امن دشمنوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ علاقے میں پائیدار امن کے لیے انتظامیہ اور حکومت کے ساتھ تعاون کیا جائے، وزیر اعلیٰ نے واقعے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔

کرم میں امن معاہدے کے باوجود داخلی و خارجی راستے آج بھی بند، سڑکیں کھولنے کیلئے احتجاجی دھرنا جاری

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کرم میں کل ہونے والے واقعہ کو اتنا بڑا دھچکا نہیں سمجھتا، سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر قافلے کو وقتی طور روکا گیا، کلیئرنس ملنے کے بعد عنقریب قافلے کو روانہ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز کرم امن معاہدے کے تحت تقریباً 3 ماہ بعد پہلے قافلے کو کرم کے لیے روانہ ہونا تھا تاہم قافلے کی روانگی سے کچھ وقت قبل لوئر کرم کے علاقے بگن میں ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود کے کانوائے پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ڈی سی جاوید محسود سمیت ایف سی اور پولیس اہلکار زخمی ہو گئے، فائرنگ کے واقعے کے بعد کرم کو جانے والے قافلے کی روانگی روک دی گئی۔

دو روز قبل ہی خیبر پختونخوا کی حکومت اور مقامی قبائلی عمائدین کی کوششوں سے فریقین میں امن معاہدہ ہوا تھا، جس کے بعد آج صبح صوبائی حکومت نے 75 ٹرکوں میں امدادی سامان کرم کے لیے روانہ کیا تھا، ڈپٹی کمشنر اسی امدادی سامان کے قافلے کے لیے سڑکیں بحال کروانے گئے اور خود فائرنگ کا نشانہ بن گئے۔

آئی خیبرپختونخوا کی زیر صدارت بگن واقعے پر اہم سکیورٹی اجلاس میں بڑے فیصلے

ڈپٹی کمشنر کرم جاوید محسود تبدیل، محمد اشفاق نئے ڈی سی تعینات

یاد رہے کہ بگن چار خیل کے علاقے میں 21 نومبر کو مسافروں کے قافلے پر فائرنگ میں 50 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جس کے بعد کرم ایجنسی کے علاقے اپر کرم، بگن اور پارا چنار میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے، اس دوران فریقین کے مابین مسلح تصادم میں کئی درجن افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ اپر کُرم کو جانے والی سڑک بھی بند ہوگئی تھی۔

خیبر پختونخوا

peshawar

barrister saif

Barrister Muhammad Ali Saif

Khyber Pakhtunkhwa Information Advisor

district kurram

Kurram Clashes

Kurram Situation

deputy commissioner kurram

javed ullah mehsud