سائبر ٹرک دھماکے میں ملوث امریکی فوجی افغانستان میں بے گناہوں کی ہلاکت پر شرمندہ؟
امریکی شہر لاس ویگاس میں ہوٹل کے باہر ٹیسلا کے سائبر ٹرک میں ہونے والے دھماکے سے متعلق چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ریاست نیو اڈا کے شہر لاس ویگاس میں یکم جنوری کو آتشبازی کے سامان سے بھرے ہوئے سائبر ٹرک میں دھماکا ہوا تھا جس میں 7 افراد زخمی ہوگئے تھے، دھماکے سے ہوٹل کو نقصان نہیں پہنچا تھا۔
ٹرک چلانے والا ڈرائیور کوئی اورنہیں، امریکا کا حاضر سروس فوجی اہلکار میتھیو لائولسبرگر تھا، جس نے دھماکے سے قبل خود کو سر پر گولی مار کر خودکشی کر لی تھی۔
ٹرمپ ہوٹل کے باہر سائبر ٹرک میں دھماکا کیوں ہوا؟ ایلون مسک نے وجہ بتا دی
دھماکے کی وجوہات جاننے کے لیے اس کے الیکٹرانک آلات کی چھان بین کی گئی۔ پولیس کے مطابق اس کے آئی فون کی نوٹس ایپ میں 2 ’خطوط‘ ملے ہیں، جس میں اس کی ذاتی اور سیاسی شکایات درج تھیں۔
اس نے پہلے نوٹ میں لکھا تھا کہ میرے ساتھی فوجیو، سابق فوجیو اور تمام امریکیو، اب جاگنے کا وقت آگیا، ہمیں کمزور اور بے کار قیادت چلا رہی ہے، جو صرف اپنی دولت بڑھانے کے لیے کام کر رہی ہے۔
دوسرے خط میں لکھا تھا کہ ہم یونائیٹڈ اسٹیٹس آف امریکا ہیں، ہم بہترین قوم ہیں، لیکن اس وقت ہمارے حالات شدید خراب ہیں اور ہم تیزی سے زوال کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
فوجی اہلکار نے مزید لکھا کہ یہ دہشت گردی کا حملہ نہیں، بلکہ خبردار کرنے کے لیے تھا، امریکی عوام صرف تماشوں اور تشدد پر توجہ دیتے ہیں، اپنی بات پہنچانے کے لیے آتشبازی اور دھماکا خیز مواد کے ساتھ ایک سٹنٹ سے بہتر کیا ہو سکتا ہے؟
لندن میں امریکی سفارت خانے کے باہر دھماکا
میتھیو لائولسبرگر کا کہنا تھا کہ میں نے یہ خود اب کیوں کیا؟ مجھے اپنے ساتھیوں کی اموات کی یاد اور اُن زندگیوں کے بوجھ سے نجات پانا تھی، جو میں نے اپنے ہاتھوں سے لی ہیں۔
واضح رہے کہ میتھیو لائولسبرگر 2006ء سے امریکی فوج میں ملازم تھا، اس دوران اس نے افغانستان میں 2 بار تعیناتی کے علاوہ یوکرین، تاجکستان، جارجیا اور کانگو میں بھی اپنی خدمات سرانجام دی تھیں۔