Aaj News

پیر, جنوری 06, 2025  
05 Rajab 1446  

کراچی انٹر سال اول کے بدترین نتائج: احتجاج ہنگامے کے بعد چیئرمین بورڈ کو ہٹا دیا گیا

پی ٹی آئی نے انٹر نتائج پر عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا
اپ ڈیٹ 04 جنوری 2025 04:01am

انٹر میڈیٹ بورڈ کراچی نے تاریخ کے بدترین نتائج کا اعلان کردیا، سندھ حکومت کی جانب سے چیئرمین بورڈ کو عہدے سے فارغ کرتے ہوئے اضافی چارج چیئرمین میٹرک بورڈ کے حوالے کردیا گیا، پی ٹی آئی نے انٹر نتائج پر عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔

سندھ حکومت نے چیئرمین انٹر بورڈ پروفیسر امیر حسین قادری کو فوری طور پر عہدے سے ہٹا کر بغیر اجازت بیرون ملک جانے پر ان سے وضاحت طلب کر لی ہے، جبکہ انٹر بورڈ کا اضافی چارج چیئرمین میٹرک بورڈ شرف علی شاہ کو دیدیا گیا۔

سندھ میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کے لیے نئی گریڈنگ پالیسی نافذ

جاری نتائج کے مطابق پری میڈیکل میں 33 فیصد طلبہ پاس ہوسکے، پری انجیئنرنگ میں 29 فیصد طلبہ نے کامیابی حاصل کی، انٹر سال اول کے نتائج کے مطابق طلبہ میں کامیابی کا تناسب انتہائی کم ریکارڈ کیا گیا۔

انٹر سائنس پری میڈیکل گروپ کے نتائج

اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے نتائج کے مطابق سائنس پری میڈیکل گروپ کے امتحانات میں 30 ہزار528 امیدوار شریک ہوئے، صرف 35 فیصد 10ہزار 914 امیدوار تمام 6 پرچوں، 4 ہزار 5 امیدوار 5 پرچوں ، 3 ہزار 429 چار، 4 ہزار 99 تین، 3ہزار 598 دو پرچوں میں جبکہ 2 ہزار 476 ایک پرچے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

سائنس پری انجینئرنگ گروپ کے امتحانات کے نتائج کیا رہے؟

سائنس پری انجینئرنگ گروپ کے امتحانات میں 22ہزار 973 امیدواروں نے شرکت کی، ان امتحانات 29 فیصد 6 ہزار 674 امیدواروں نے چھ پرچوں میں، 2ہزار 715 پانچ، 2ہزار 866 چار، 3 ہزار 486 تین ، 2 ہزار 831 دو پرچوں میں جبکہ 2 ہزار 281 امیدوار ایک پرچے میں کامیاب قرار دیئے گئے ہیں۔

انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات 28 مئی کے بجائے یکم جون سے شروع ہوں گے

جنرل گروپ کے امتحانات میں 17ہزار 375 امیدوار شریک

سائنس جنرل گروپ کے امتحانات میں 17ہزار 375 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے، امتحانات میں 6 ہزار 282 امیدواروں نے چھ، 3 ہزار 215 پانچ ، 3ہزار 225 چار، 1ہزار 890 تین پرچوں، 1ہزار 340 دو پرچوں میں جبکہ 881 امیدوار ایک پرچے میں کامیاب ہوئے۔

آرٹس پرائیویٹ گروپ کے امتحانات میں 552 امیدوار 6 پرچوں میں کامیاب

آرٹس پرائیویٹ گروپ کے امتحانات میں 2 ہزار 80 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے، امتحانات میں 552 امیدوار تمام چھ پرچوں، 402 امیدوار پانچ، 353 چار، 262 تین پرچوں، 192 دوجبکہ 189 امیدوار ایک پرچے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

سندھ میں میٹرک،انٹرمیڈیٹ بورڈ کے امتحانات کی تاریخ سامنے آگئی

کامرس پرائیویٹ گروپ میں 1ہزار 570 امیدواروں میں سے کتنے پاس ہوئے؟

کامرس پرائیویٹ گروپ امتحانات میں 1ہزار 570 امیدواروں میں سے 490 امیدوار تمام پرچوں ، 337 چھ ، 218 پانچ ، 144 چار پرچوں، 142 تین، 92 دو میں، 96امیدوار ایک پرچے میں پاس ہوئے ہیں۔

انٹر ہوم اکنامکس گروپ کے امتحانی نتائج

ہوم اکنامکس گروپ کے امتحانات میں 190امیدواروں نے شرکت کی، جس میں سے 75امیدوار سات پرچوں ، 41 چھ، 21 پانچ ، 13 چار، 11تین ، 10 دو پرچوں اور 9 امیدوار ایک پرچے میں کامیاب قرار دیئے گئے ہیں۔

انٹر حصہ اول کے نتائج میرٹ کے مطابق ہیں، چیئرمین

چیئرمین انٹر بورڈ پروفیسر امیر حسین کا کہنا ہے کہ طلبہ کے تحفظات پر مطمئن کرنے کیلئے تیار ہیں، انٹر حصہ اول کے نتائج میرٹ کے مطابق ہیں، شکایات کے بعد مکمل جانچ پڑتال کی گئی، اسسمنٹ میرٹ اور قانون کے مطابق پائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ نتائج سے غیرمطمئن طلبہ اسکروٹنی فارم جمع کرائیں، انہیں جوابی کاپیاں بھی دکھائی جاسکتی ہیں، طلبہ کے والدین کے ساتھ مرضی کا کوئی پروفیسر بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔

کمزور تعلیمی کارکردگی نے اعلیٰ تعلیم کے مواقع محدود کر دیئے، تعلیمی ماہرین

تعلیمی ماہرین نے انٹر کے نتائج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کی بڑی تعداد میں ناکامی تعلیمی معیار پر سوال ہے، کمزور تعلیمی کارکردگی نے اعلیٰ تعلیم کے مواقع محدود کر دیئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طلبہ معیاری جامعات میں داخلہ لینے سے محروم ہوگئے ہیں، کورونا کے بعد سے شہر کی کئی جامعات میں داخلے انٹر سال اول کی بنیاد پر دئیے جاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق این ای ڈی یونیورسٹی میں داخلے کے لیے طلبہ کا سال اول میں 60 فیصد نمبر لینا ضروری ہے، ناقص نتائج کے باعث طلبہ کا تعلیمی مستقبل خطرے میں پڑگیا ہے۔

ماہرین تعلیم نے مزید کہا کہ انٹر پری میڈیکل میں 19 ہزار طلبہ فیل ہوئے، پری انجینئرنگ میں 22 ہزار میں سے صرف 6 ہزار طلبہ کامیاب ہوسکے۔

پی ٹی آئی نے انٹربورڈ کے بدترین نتائج پر عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا

پی ٹی آئی رہنما رضوان خانزادہ نے انٹرکے حالیہ نتائج کو متنازع قرار دیتےعدالتی کمیشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے بچوں سے مستقبل سے کھیلنے کی سازش کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم بچوں کے مستقبل پر سیاست کر رہے ہیں، یہ دونوں جماعتیں اپنی سیاسی چالوں کے ذریعے کراچی کے تعلیمی نظام کو تباہ کر رہی ہیں۔

CM Sindh

karachi

Sindh government

تعلیم

Medical Education

Engineering Education