بغیر لائسنس ٹی وی چینل چل رہے، پیمرا کیا کر رہا ہے؟ قائمہ کمیٹی
سینیٹر سرمد علی نے کہا ہے کہ ملک میں بغیر لائسنس ٹی وی چینل چل رہے ہیں، پیمرا کیا کررہا ہے؟ پیمرا حکام نے بتایا کہ عدالتوں میں مذہبی چینلز کے خلاف قانونی چارہ جوئی کر رہے ہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس منعقد ہوا، ڈائریکٹر جنرل آپریشنز پیمرا محمد طاہرنے قائمہ کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی۔
پیمرا حکام نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ عدالتیں مذہبی جماعتوں کی ایسے مذہبی چینلز کی پشت پناہی کرتی ہیں، اس لئے ان مقدمات کے فیصلوں سے گریز کر رہی ہیں۔
سینٹ کی قائمہ کمیٹی میں طلبہ یونین بحالی پر غور
سینیٹر سرمد علی نے کہا کہ پھر تو ہمیں بھی ڈرنا چاہیے کہ مذہبی معاملہ قرار دے کر ہمارے گلے میں ڈال دیا جائے، اگر پیمرا 2، 2 سال شکایات سیل کے عہدے خالی رکھے گا تو شکایات کیا حل کرے گا؟
چیئرمین پیمرا سلیم بیگ کمیٹی کے سوال کے جواب میں بتایا کہ ادارے میں خالی نشستوں پر بھرتیوں کا عمل جاری ہے، امید ہے اگلے ماہ مکمل ہو جائے گا۔
سلیم بیگ نے کہا کہ پاکستان میں 85 ٹی وی چینلز کو لائسنس دیئے گئے ہیں، 35 غیر ملکی چینلز کو لینڈنگ رائٹس دیئے گئے ہیں، ٹی وی لائسنس کے لئے کم سے کم فیس 5 کروڑ رکھی ہے۔
ڈی جی آپریشنز پیمرا نے بتایا کہ پیمرا ایکٹ 2002 میں بنایا گیا، جس کے تحت نجی چینلز کو لائسنس دیئے گئے، پیمرا ٹی وی چینلز کے ملازمین کو تنخواہیں اور بقایا جات نہ ملنے پر قانونی کارروائی کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے قانون میں مس انفارمیشن یا ڈس انفارمیشن موجود نہیں تھا، سال 2023 میں مس انفارمیشن وڈس انفارمیشن کوقانون میں شامل کرلیا گیا ہے۔
پیمرا حکام نے مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن کی تعریف قانون میں کردی گئی، جان بوجھ اوردوسرے فریق کا موقف لئے بغیر ذاتی عناد یا مفاد کی بنیاد پر کسی کے خلاف خبری مواد چلانا ڈس انفارمیشن ہے۔
سینیٹ کمیٹی نے بلوچستان اسمبلی کی نشستوں میں اضافے کا بل منظور کرلیا
ڈی جی آپریشنز نے کہا کہ ڈس انفارمیشن و مس انفارمیشن کی 124 شکایات موصول ہوئی تھیں، اس وقت بھی 45 درخواستیں زیرالتوا ہیں ۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرعون عباس نے سوال کیا کہ پیمرا نے حکومت کی کسی اتھارٹی کے خلاف ڈس انفارمیشن پر کارروائی کی ہے؟
انہوں نے کہا کہ حکومت کہہ رہی کہ مہنگائی کم ہوگئی ہے، میں اگر ثبوت پیش کروں کہ یہ وزیر اطلاعات کی ڈس انفارمیشن ہے تو کیا کاروائی کریں گے؟
پیمرا حکام نے سوال کے جواب میں کہا کہ آپ شکایات کونسل کو ثبوتوں کے ساتھ درخواست دیںگے تو اسے شکایات کونسل دیکھے گا۔