کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں جنوبی افریقا کی پوزیشن مستحکم، پاکستان گھٹنے ٹیکنے پر مجبور
جنوبی افریقا نے پاکستان کے خلاف کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے پہلے دن کے اختتام پر 4 وکٹوں کے نقصان پر 316 رنز بنالیے جبکہ رائن رکلٹن اور کپتان ٹیمبا بووما کی سینچریوں نے جنوبی افریقا کی پوزیشن مستحکم کردی۔
کیپ ٹاؤن میں کھیلے جارہے دوسرے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا، میزبان ٹیم کی پہلی وکٹ 61 رنز پر گر گئی، جنوبی افریقا کے اوپنر ایڈن مرکرم 17 رنز بنانے کے بعد خرم شہزاد کی گیند پر وکٹ کیپر رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
پہلی وکٹ گرنے کے بعد پاکستانی بولرز نے جنوبی افریقی بیٹرز کے گرد جیسے گھیرا تنگ کرنا شروع کردیا اور صرف مزید 11 رنز کے اضافے کے دوران 2 وکٹیں حاصل کرلیں۔
جنوبی افریقا کی دوسری وکٹ 70 اور تیسری وکٹ 72 رنز پر گری، تیسرے نمبر پر آنے والے ویان مُلڈر بھی 5 رنز بنانے کے بعد محمد عباس کی گیند پر رضوان کو کیچ تھما بیٹھے جبکہ چوتھے نمبر پر آنے والے ٹرسٹن اسٹبز کھاتہ کھولے بغیر ہی آغا سلمان کی گیند پر رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔
72 رنز پر 3 وکٹیں گر جانے کے بعد جنوبی افریقی اوپنر رائن رکلٹن اور کپتان ٹیمبا باووما کے درمیان 235 رنز کی شراکت نے ٹیم کو مضبوط پوزیشن میں کھڑا کر دیا۔
کپتان ٹمبا باووما اور رائن رکلٹن نے شاندار سنچریوں کی بدولت جنوبی افریقا کا اسکور 307 تک پہنچایا تو میزبان ٹیم کو چوتھا نقصان اٹھانا پڑا، کپتان ٹیمبا بووما 2 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 106 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
دوسرے ٹیسٹ کے پہلے روز کھیل کے اختتام پر جنوبی افریقا نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 316 رنز بنالیے جبکہ رائن رکلٹن 176 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں اور ان کے ساتھ ڈیوڈ بیڈنگھم 4 رنز کے ساتھ ہیں۔
پاکستان کی جانب سے پاکستان کی جانب سے سلمان علی آغا نے 2 جبکہ خرم شہزاد اور محمد عباس نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
دریں اثنا پاکستانی بلے باز صائم ایوب فیلڈنگ کے دوران باؤنڈری لائن کے قریب پاؤں مڑنے کے باعث زخمی ہوگئے، شدید تکلیف کے باعث ایکسرے کے لیے انہیں ہسپتال لے جایا گیا۔
قبل ازیں پاکستان نے جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے لیے پلیئنگ الیون میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے نسیم شاہ کی جگہ فاسٹ بولر میر حمزہ کو شامل کیا ہے۔
پاکستانی پلئنگ الیون
جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے لیے پاکستان کی پلیئنگ الیون کپتان شان مسعود، صائم ایوب، بابر اعظم، کامران مغل، محمد رضوان، سعود شکیل، سلمان علی آغا، عامر جمال، میر حمزہ، خرم شہزاد اور محمد عباس پر مشتمل ہے۔
واضح رہے کہ 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا میچ جنوبی افریقا نے جیتا تھا، جس کے بعد میزبان ٹیم کو ٹیسٹ سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔
ون ڈے سیریز میں ہوم گراؤنڈ پر وائٹ واش کی خفت اٹھانے کے بعد جنوبی افریقا نے پہلے ٹیسٹ میں دلچسپ مقابلے کے بعد پاکستان کو 2 وکٹوں سے شکست دے کر ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا تھا۔
یاد رہے کہ ٹیسٹ سیریز سے قبل جنوبی افریقا نے 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز 0-2 سے جیتی تھی، ایک میچ بارش کی وجہ سے نہیں ہوسکا تھا جبکہ اس کے بعد 3 ون ڈے میچز کی سیریز میں پاکستان نے کلین سویپ کر کے کامیابی سمیٹی۔