ایک شخص ہم سے ہاتھ ملانا نہیں چاہتا تھا مگر یہ تبدیلی کس طرح آئی، خواجہ آصف کا سوال
وزیردفاع خواجہ آصف نے سوال کیا کہ ایک شخص ہم سے ہاتھ ملانا نہیں چاہتا تھا، مگر 15 روز میں تبدیلی کس طرح آئی، مذاکرات کے خلاف نہیں ہوں لیکن اخلاص نظر نہیں آرہا، امریکا سمیت کوئی بھی اگر یہ سمجھتا ہے کہ ہم سمجھوتا کریں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان، باجوہ اور فیض یہ طالبان کی کھیپ لے کرآئے، بانی کو اونر شپ لینی چاہیئے، طالبان کو تب لایا گیا جب وہ وزیراعظم تھے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تقریباً 34 سال ہوگئے ہیں، اگر لیڈرشپ نے اجازت دی تو سیاست کو ضرور خیرباد کہہ دوں گا، میں مذاکرات کے خلاف نہیں ہوں، میں بار بار پوچھ رہا ہوں کہ جو شخص ہم سے ہاتھ نہیں ملانا چاہتا تھا اس کو اب کیا ہوا ہے؟ اس شخص میں یہ تبدیلی کس طرح آئی؟ یہ مکمل یوٹرن ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ مجھے پی ٹی آئی میں سنجیدگی کی کمی نظر آرہی ہے، میری دعا ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں، میں سو فیصد مذاکرات کے حق میں ہوں، ان کی بے صبری دیکھیں، پی ٹی آئی ہمارے ذریعے اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کو تیار ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ میں نہیں کہہ رہا کہ مذاکرات نہ کریں لیکن محتاط ضرور رہنا چاہیئے، پی ٹی آئی آج بھی لگی ہوئی ہے لوگ باہر سے پیسے نہ بھیجیں، بیرون ملک پاکستانی اپنے وطن پیسے بھیجتے ہیں، میرے لیے یا پی ٹی آئی کے لیے نہیں بھیجتے۔
پی ٹی آئی کا مشاورت کے بعد 2 مطالبات حکومت کے سامنے رکھنے کا فیصلہ
ملٹری کورٹس اور آئینی بینچ بنا کر ملک سے رول آف لا کا خاتمہ کر دیا گیا، عمران خان
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان مینڈیٹ والی بات سے بھی پیچھے ہٹے ہیں، دیکھیں گے کہ پی ٹی آئی کے 2 مطالبات پر کیا ہوتا ہے، جو سمجھتے ہیں کہ ہم سمجھوتا کریں گے وہ ان کی خام خیالی ہے، بانی پی ٹی آئی کا کام صرف گھڑیاں بھیجنا نہیں تھا، وہ اس کی بھی ذمہ داری لیں، طالبان کا وبال پاکستان پر نازل کیا، قوم اس کی پوری قیمت ادا کررہی ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ امریکا کو ہمارے نیوکلیئر اور میزائل پروگرام پر شدید تحفظات ہیں، ہمیں اپنے دفاع کا پورا حق ہے، ہمارے خطے میں تواتر کے ساتھ ڈسٹربنس ہے، ایٹم بم اور لانگ رینج میزائل ہمارا حق ہے، ایٹم بم اور میزائل پروگرام پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔
Comments are closed on this story.