حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذکرات پر جاوید لطیف کا ردعمل آگیا
حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذکرات پر مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بانی کی رہائی کا مطالبہ کرنے والوں کا نیوکلیئر پروگرام تک رسائی اورسی پیک مکمل نہ کرنے کا بھی مطالبہ ہے، عمران خان اسرائیل کو منظور کرنے کی سازش کررہے تھے، اداروں میں بیٹھے کچھ لوگ بھی ملوث تھے۔
نجی نیوز ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی پہلے بانی پی ٹی آئی نے تشکیل دی، اس کے جواب میں حکومتی کمیٹی بنائی گئی، دونوں سائیڈ سےاصولی موقف نہیں ہے، دونوں سائیڈ سے خوش دلی سے کمیٹیاں نہیں بنائی گئیں، ایسی کمیٹیاں نیتجہ خیزثابت نہیں ہوتیں۔
میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ اس شخص کے لیے جو دباؤ ہے وہ بتایا جائے، حکومت اور ادارے دیانتداری سے بتائیں، مطالبہ ہے کہ سی پیک مکمل نہیں ہونا چاہیئے، مطالبہ ہے کہ نیوکلیئر پروگرام تک رسائی ہونی چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ سول نافرمانی کی باربار دھمکیاں دی جاتی ہیں، کیا سول نافرمانی 9 مئی سے بڑا جرم نہیں ہے؟ سول نافرمانی ریاست دشمنی ہوتی ہے، امریکا میں لابنگ فرم ہائرکی گئی۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ حکومت پریشان نہیں ہے، پہلے کہتے تھے ہم کوئی غلام ہیں، اب منت سماجت ہو رہی ہے، جنہوں نے بانی کو آفر کی انہیں بے نقاب ہونا چاہیئے، جو آفر کیا جا رہا ہے اسے بھی پبلک ہونا چاہئے، ریاست کو اپاہج کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
میاں جاوید لطیف نے کہا کہ سول نافرمانی ریاست اور ملک کے خلاف دشمنی ہوتی ہے، پاکستان پر کس وجہ سے دباؤ بڑھ رہا ہے چیزیں سامنے آنی چاہئیں، بانی پی ٹی آئی اسرائیل کو منظور کرنے کی سازش کررہے تھے۔
انہوں الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اداروں کے اندر کچھ لوگ بھی سہولت کاری کر رہے ہیں، یہ ڈونلڈ ٹرمپ سے آج امیدیں لگائے بیٹھے ہیں، مالیاتی اداروں سے ڈیل کی وجہ سے بیرونی سہولتکاروں کا نہیں بتایا جارہا۔
جاوید لطیف نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی مذاکرات سے پہلے اپنی غلطیوں کی معافی مانگے، اگرسول نافرمانی تحریک کامیاب ہوگئی توریاست کیسے چلے گی؟، ایک بارسول نافرمانی چل پڑی تو ریاست کو بچانے والا کون ہوگا۔