Aaj News

جمعہ, دسمبر 27, 2024  
24 Jumada Al-Akhirah 1446  

کراچی بار کونسل نے 26 ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دیا جائے، اس کے تحت بنائے گئے آئینی بینچز اور ان کے فیصلوں کو بھی ختم کیا جائے، کراچی بار
شائع 26 دسمبر 2024 04:33pm

کراچی بار کونسل نے 26 ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے اسے کالعدم قرار دینے کی استدعا کردی۔

کراچی بار کونسل نے سپریم کورٹ میں 26 آئینی ترمیم کے خلاف وکیل فیصل صدیقی کے ذریعے درخواست دائر کی ہے جس میں چاروں صوبوں وفاقی، الیکشن کمیشن، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔

کراچی بار کونسل نے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دیا جائے، اس کے تحت بنائے گئے آئینی بنچز اور ان کے فیصلوں کو بھی ختم کیا جائے، 26 ویں آئینی ترمیم عدلیہ کی آزادی کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔

بار کونسل نے درخواست میں مزید کہا ہے کہ 26 آئینی ترمیم بنیادی حقوق کے برخلاف ہے۔

اس سے قبل منگل کے روز سنی اتحاد کونسل نے 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ آئین کی 26ویں ترمیم 2024 غیر آئینی، غیر قانونی، اور ناقابل عمل ہے۔

اپنی درخواست میں سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے موقف اپنایا تھا کہ مذکورہ ترمیم آئین کے آرٹیکل 239 کے تحت غیر قانونی اور ناقابل عمل ہے، جس سے آئین کی اہم خصوصیات اور بنیادی اقدار ختم ہوگئی ہیں۔

Supreme Court

اسلام آباد

Constitutional amendment

26th amendment

26th Constitutional Amendment

karachi bar council