Aaj News

اتوار, اپريل 13, 2025  
14 Shawwal 1446  

حکومت اپوزیشن مذاکرات کا پہلا دور، آئندہ اجلاس میں پی ٹی آئی سے چارٹر آف ڈیمانڈ طلب

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا عمل نیک شگون ہے، ایاز صادق
اپ ڈیٹ 23 دسمبر 2024 02:25pm
Meeting of the government and opposition negotiation committee - Breaking - Aaj News

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زر صدارت حکومت اور تحریک انصاف کے مابین مذاکارت کا پہلا دور آج ہوا، حکومت نے اپوزیشن سے آئندہ اجلاس میں چارٹر آف ڈیمانڈ طلب کرلیا۔

پیر کو حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے مذاکراتی اراکین کمیٹی روم پہنچے۔

اپوزیشن کی نمائندگی اسد قیصر، صاحبزادہ حامد رضا، راجہ ناصرعباس نے کی، جبکہ حکومت کی جانب سے اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ، عرفان صدیقی، خالد مقبول صدیقی، علیم خان، راجہ پرویز اشرف اور نوید قمر میٹنگ میں شریک ہوئے۔

اجلاس کا آغاز مذاکرات کی کامیابی کیلئے دعائے خیر سے ہوا۔

اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا عمل نیک شگون ہے، مذاکرات کا عمل جمہوریت کا حسن ہے، حکومت اور اپوزیشن کا مل بیٹھنا جمہوریت کو مضبوط بنائے گا، جمہوریت میں مذاکرات ہی سیاسی مسائل کا واحد حل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہمارا ہے اور ہمیں عوام نے منتخب کرکے مسائل کے حل کیلئے بھیجا ہے، پارلیمان 24 کروڑ عوام کا منتخب ادارہ ہے، عوام کو پارلیمان سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں، بطور عوامی نمائندہ ہم نےعوام کے مسائل کا حل تلاش کرنا ہے، ملک کے مسائل کو خوش اسلوبی سے حل کیا جا سکتا ہے، ملک کی معاشی ترقی کا دارومدار سیاسی استحکام سے جڑا ہوا ہے، موجودہ صورتحال سیاسی ہم آہنگی کو فروغ دینے کا تقاضا کرتی ہے۔

مذاکراتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن مذاکراتی کمیٹیوں کی پہلی ملاقات ہوئی، آج کے اجلاس میں ماحول بہت اچھا تھا اور مثبت بات چیت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب نے مل کر ملک کیلئے بات کرنی ہے، جمہوریت اور معیشت کا استحکام ملک کے مفاد میں ہے۔

ایاز صادق نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹیوں کا آئندہ اجلاس دو جنوری کو ہوگا، جس میں دونوں کمیٹیوں کے اراکین اپنے مؤقف پیش کریں گے، کم سے کم تبصرے مذاکرات کی کامیابی کی ضمانت ہوں گے۔

قبل ازیں، انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میرا کام مذاکرات کی سہولتکاری کرنا ہے، دونوں فریق اپنا فیصلہ کریں گے اور میں نیوٹرل رہوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات حکومت اور اپوزیشن کا کام ہے، ہم چاہتے ہیں پاکستان کی خاطر مذاکرات کے خواہاں ہیں، میں وزیراعظم اور اپوزیشن سے رابطے میں ہوں۔

عمران خان نے بیرسٹر سیف کو اہم ٹاسک سونپ دیا

مذاکرات کا احوال

مذاکرتی کمیٹی کے اجلاس کے دوران حکومتی رکن اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت جب بھی مذاکرات کی بات کرتی ہے تودوسری طرف سے ٹویٹ آجاتا ہے۔

جس پر اسد قیصر نے جواب دیا کہ ہم اس بات پر متفق ہیں، ہم نے اپنی کور کمیٹی میں اس مسئلے پر تفصیلی بات کی ہے، ہم اس عمل کی مذمت بھی کرتے ہیں۔

بعدازاں دونوں جانب سے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق مذاکرتی کمیٹی کا آئندہ اجلاس دو جنوری کو ہوگا، آئندہ اجلاس میں اپوزیشن سے چارٹر آف ڈیمانڈ طلب کیا گیا ہے۔

مذاکرات کا اعلامیہ

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ہوئے مذاکراتی کمیٹیوں کے پہلے اجلاس کے بعد سینیٹر عرفان صدیقی نے اعلامیہ پڑھ کر سنایا۔

اعلامیے کے مطابق آک پارلیمںٹ ہاؤس میں مذاکرات کی پہلی نشست ہوئی، مذاکراتی کمیٹیوں نے اسپیکر قومی اسمبلی کا شکریہ ادا کیا۔

اعلامیے کے مطابق دونوں طرف سے کہا گیا مذاکرات جاری رہنے چاہئیں، دونوں کمیٹیوں نے مذاکرات کو مثبت عمل قرار دیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ اپوزیشن کمیٹی تحریری طور پر مطالبات اور شرائط پیش کرے گی۔

عرفان صدیقی کے مطابق اسد قیصر نے آگاہ کیا کہ کچھ ممبران شریک نہیں ہوسکے۔

آج حکومت کی نیت دیکھیں گے، عمر ایوب

اس حوالے سے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے آج نیوز سے گفتگو میں کہا کہ حکومت نے مذاکرات کے لئے جو کمیٹی بنائی ہے ان سے مذاکرات ہوں گے، آج مذاکرات کا پہلا دور ہے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، حکومت کی نیت کیسی ہے یہ بھی دیکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے میری ملاقات نہیں ہوئی، نہ مذاکراتی ٹیم کی ملاقات ہوئی ہے، ہم گئے تھے لیکن اس دن مجھے گرفتار کیا گیا، اختلافات ہمارے درمیان کوئی نہیں ہیں۔

اچھی نیت کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، عرفان صدیقی

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ممبر سینیٹر عرفان صدیقی پارلمینٹ ہاؤس پہنچے تو انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم بڑے کھلے دل اور دماغ کے ساتھ اچھی توقعات لے کر مذاکرات کیلئے جارہے ہیں، ہمارے پیش نظر پاکستان کے عوام اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی ہے۔

وفاقی حکومت بے اختیار، مذاکرات بااختیار لوگوں سے کریں گے، عاطف خان

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ہم ماضی ایک طرف رکھتے ہوئی اچھی نیت کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، ہم توقع رکھتے ہیں کہ اس کے اچھے نتائج نکلیں، آج ٹیبل پر بیٹھیں گے تو دونوں فریقین اپنی باتیں سامنے رکھیں گے۔

مذاکرات ہر حالت میں کرنے ہوں گے، خالد مقبول صدیقی

حکومتی کمیٹی کے ممبر خالد مقبول صدیقی نے کمیٹی روم کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مذاکرات ہر حالت میں کرنے ہوں گے، مذاکرات ہوں گے تو معلوم ہوگا آگے کیا کرنا ہے۔

بانی پی ٹی آئی کبھی نہیں کہے گا مجھے رہا کرو، راجہ ناصر عباس

اپوزیشن کمیٹی کے رکن راجہ ناصر عباس نے کہا کہ سب کو پاکستان کا سوچنا چاہیے، حکومت کے پاس آخری موقع ہے حالات ٹھیک کریں، مذاکرات کے میزپربیٹھیں گے تومعلوم ہوگا حکومت کی نیت کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کبھی نہیں کہے گا مجھے رہا کرو، بانی پی ٹی آئی قانون کی بالادستی کی بات کرتا ہے۔

ہم اپنے ایجنڈے سے پیچھے نہیں ہٹھیں گے، صاحبزادہ حامد رضا

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہم بھی ملکی ترقی کیلئے کھلے دل کے ساتھ مذاکرات میں جارہے ہیں، ہم اپنے ایجنڈے سے پیچھے نہیں ہٹھیں گے، ہمارے دو مطالبات ہیں، جوڈیشل کمیشن اور سیاسی اسیر قیدیوں کی رہائی۔

پاکستان

speaker national assembly

PTI Government Talks