پنجاب حکومت کو مستحق لوگوں کو سرکاری خرچ پر وکلا فراہم کرنے کا آخری موقع
لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو مستحق لوگوں کو سرکاری خرچ پر وکلا فراہم کرنے کا آخری موقع دے دیا۔ عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں عدالت ںے چیف سیکریٹری پنجاب کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری اختر عباس کی درخواست کا 2 صفحات پر مشتمل تحریری آڈر جاری کیا۔
عدالتی حکم میں کہا گیا کہ سرکاری وکیل کے مطابق پنجاب لیگل ایڈ ایکٹ 2018 میں مجوزہ ترامیم کے باعث مستحق لوگوں کو سرکاری خرچ پر وکلا فراہم کرنے کا معاملہ تاخیر کا شکار ہے، عدالت سرکاری رپورٹ سے مطمئن نہیں، پنجاب لیگل ایڈ ایجنسی کو اہمیت نہیں دی جا رہی، اس حوالے سے لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ کی جانب سے جاری کردہ ہدایت پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا۔
تحریری آرڈر میں کہا گیا کہ فل بینچ نے قرار دیا ہے کہ سرکاری خرچ پر وکیل کی سہولت بنیادی حقوق کے نفاذ کے لیے ضروری ہے، 15 فروری تک پنجاب لیگل ایڈ ایجنسی کو فعال بنانے کے لیے آخری موقع فراہم کیا جا رہا ہے، عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں چیف سیکریٹری ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہوں۔
عدالتی حکم میں مزید کہا گیا کہ پبلک پراسیکیوشن ڈپیارٹمنٹ سے پنجاب لیگل ایڈ ایجنسی کو فعال بنانے کے لیے معلومات حاصل کی گئیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پنجاب لیگل ایڈ ایجنسی کو فعال بنانے میں تاخیر حکومت کی تبدیلی کے باعث ہوئی۔