ترامیم کرکے سپریم کورٹ پر قبضہ کر لیا گیا، علیمہ خان
بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہنا ہے کہ مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو وہ اوورسیز پاکستانیوں سے ترسیلات زر وطن نہ بھیجنے کی اپیل کریں گے، ترامیم کرکے سپریم کورٹ پر قبضہ کر لیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنا مطالبہ دہرایا ہے کہ سپریم کورٹ کے 3 سینیئر ججوں پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور بے گناہ قیدیوں کو رہا کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اوورسیز پاکستانی باخوشی تیار ہیں کہ وہ اپنی ترسیلات زر وطن نہیں بھیجیں گے، حکمراں تو اپنے ڈالرز لے کر ملک سے باہر چلے جاتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نے کہا کہ غریب محنت کش بیرون ملک کام کرکے ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں، آپ انہی ڈالرز سے ملک چلا تے ہیں ، واضح ہو گیا آپ کو صرف ڈالرز کی فکر ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ قاضی فائز عیسی کی مہربانیوں سے ملک میں متنازعہ ترامیم لائی گئیں، اس وقت حکمراں سپریم کورٹ پرقابض ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت گرنے کے بعد لاکھوں لوگ خط غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے، لوگوں کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ لندن پلان پی ٹی آئی کو کچلنے کا ایجنڈا تھا، پلان کے تحت 10 عمارتیں جلائی گئیں، 10 ہزار لوگوں کو گرفتار کیا گیا، کیا اتنے لوگوں نے صرف 10 عمارتیں جلائیں؟
علیمہ خان نے کہا کہ 8 فروری کو عوام نے ان کو بتایا کہ وہ ظلم کے نظام کے خلاف کھڑے ہیں، لوگوں کا ووٹ چوری کر کے ملک پر جعلی حکومت مسلط کر دی گئی۔
ان کہنا تھا کہ 24 نومبر کے پرامن احتجاج پر گولی چلائی گئی ، جب کارکن شہید اور زخمی ہوئے تو میں وہاں موجود تھی، اونچی عمارتوں سے گولیاں چلائی گئیں، اندھیرا کرکے بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نے مزید کہا کہ اسلام آباد احتجاج کے عینی شاہد موجود ہیں ، جو آنکھوں دیکھا حال بتا رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی بہت تکلیف میں ہیں، اب یہ چیزیں رکیں گی نہیں۔