فون چارجر نے ایک ہی خاندان کے 7 افراد کی جان لے لی
سعودی عرب کے مشرقی علاقے الاحسا گورنریٹ میں ایک المناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک ہی خاندان کے سات افراد جاں بحق ہوگئے۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں موبائل چاجر کے پھٹنے سے ایک ہی خاندان کے 7 لوگ لقمہ اجل بن گئے۔
متاثرین کے ایک رشتہ دار حیدر الحسن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آگ موبائل فون کے چارجر کے پگھلنے سے بھڑکی جس سے کمرے میں موجود صوفوں کو آگ لگ گئی۔
جب بیٹے حسن کو آگ لگنے کا علم ہوا تو اس نے اپنے چچا باسل کو اطلاع دی جنہوں نے آگ بجھانے کے لیے پانی لا کر تیزی سے کام کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں صورتحال کی سنگینی اور آگ کے تیزی سے بڑھنے کا احساس نہ ہوا۔
موبائل فون چارج کرتے وقت یہ باتیں یاد رکھیں
الحسن نے مزید کہا کہ والد حسین الجبران نے شدید دھواں اٹھتا ہوا دیکھا اور اپنے خاندان کو بچانے کی کوشش میں دروازے کھولے لیکن وہ اپنا توازن کھو بیٹھا اور گر گیا۔ بیٹا باسل ان کی مدد کرنے میں کامیاب ہو گیا اور والد اور اپنی ماں کو گھر سے باہر نکالنے میں کامیاب ہوگیا۔ بیٹا دوسروں کو بچانے کے لیے کمروں میں چلا گیا لیکن پھر دوبارہ باہر نہیں آیا۔
سعودی عرب: ٹریفک حادثے میں ایک ہی خاندان کے7 افراد جاں بحق
انہوں نے نشاندہی کی کہ زہریلا دھواں گھر کے اندر تیزی سے پھیلا اور بند کمروں میں پھیل گیا جس کے باعث سانس لینے سے دم گھٹنے سے تین افراد کی فوری موت واقع ہوئی۔ چار افراد بعد میں جاں بحق ہوئے۔ تمام متاثرین جھلس کر موت کے منہ میں نہیں گئے بلکہ صرف زہریلے دھوئیں سے دم گھٹنے کے نتیجے میں جاں بحق ہوگئے۔
چارجنگ پر لگانے کے باوجود اکثر موبائل فون چارج کیوں نہیں ہوتا
حیدر الحسن نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سول ڈیفنس نے حادثے پر فوری ردعمل ظاہر کیا اور آگ بجھانے اور زندہ بچ جانے والوں کو بچانے کی بھرپور کوششیں کیں تاہم نقصان پہلے ہی ہوچکا تھا۔ حیدر الحسن نے آگ بجھانے کی بے ترتیب کوششوں سے گریز کرتے ہوئے ایسے حالات میں فوری طور پر آگ بجھانے کی اہمیت پر زور دیا۔