ریاست مخالف بیانیہ، سکھ صحافی کی عبوری ضمانت منظور
اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) کے تحت سکھ صحافی ہرمیت سنگھ کی عبوری ضمانت 21 دسمبر تک منظور کرلی ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا کے سامنے صحافی ہرمیت سنگھ اپنے وکلا کے ہمراہ پیش ہوئے، عدالت نے 20 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ان کی ضمانت منظور کرکے آئندہ سماعت پر ایف آئی اے کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے نے اسلام آباد میں 26 نومبر کو پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران مبینہ طور پر ریاستی اداروں کے خلاف جھوٹے بیانیہ کو فروغ دینے پر ایکشن لیا۔
ایف آئی اے نے صحافیوں، وی لاگرز اور اینکر پرسن ہرمیت سنگھ سمیت 150 سے زائد افراد کے خلاف ایکشن لیا۔
سائبر کرائم ونگ نے کریک ڈاؤن کے دوران مبینہ ہلاکتوں کے بارے میں متنازعہ پوسٹس کرنے پر ملک بھر میں 20 سے زائد سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کو حراست میں لیا۔
تحقیقاتی ادارے نے 26 نومبر کے واقعہ میں سیکیورٹی اداروں کو بدنام کرنے میں ملوث ہونے پر صحافیوں اور وی لاگرز سمیت درجنوں مشتبہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف پیکا کی دفعہ 9، 10، 11 اور 24 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، سکھ صحافی بھی ان میں شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق ہرمیت سنگھ نے مبینہ طور پر 24 سے 27 نومبر کے واقعات کے بارے میں بے بنیاد معلومات سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈی چوک احتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کریک ڈاؤن میں 12 کارکن شہید ہوئے تاہم حکومت نے الزامات کی تردید کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی احتجاج میں شامل کارکنوں کی اموات کے بارے میں جعلی خبریں پھیلانے والوں کا سراغ لگانے کے لیے مشترکہ ٹاسک فورس تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا۔