اسرائیل میں ایرانی جاسوسوں کی بڑی تعداد میں موجودگی کا انکشاف
اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اکتوبر میں جنوبی اسرائیل میں نیواتیم ایئربیس پر ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائل داغے جانے سے قبل انہوں نے اس جگہ کی فلم بندی اور تصاویر لے کر معلومات اکٹھی کرنے کے لیے جاسوس بھیجے گئے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق مشتبہ جاسوس انتہائی ہنر مند نہیں تھے اور اپنے آس پاس کے لوگوں کو مشکوک نہیں لگتے تھے۔ ان میں سے کئی کو مالی مشکلات کا سامنا بھی تھا۔
اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ ان جاسوسوں کی لی گئی تصاویر نے ایران کو اہم معلومات فراہم کیں جس کی مدد سے اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاریاں شروع کردیں
رپورٹ میں کہا گیا کہ اکتوبر میں اسرائیلی پولیس نے شمالی اسرائیل کے شہر حیفہ سے سات افراد کو گرفتار کیا تھا، جن پر شبہ ہے کہ وہ ایران کے لیے کام کرنے والے جاسوسی حلقے ہیں۔
گزشتہ ایک سال کے دوران اسرائیل نے اپنے ہی 30 سے زائد شہریوں کو ایران کے لیے کام کرنے کے الزام میں گرفتار کیا۔ ان پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے فوجی اڈوں کی تصاویر لینے اور اعلیٰ اسرائیلی حکام کو نقصان پہنچانے کی منصوبہ بندی کی۔
اسرائیل نے جنوبی لبنان سے فوجی انخلا شروع کردیا
اسرائیل کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ماور گورین کا کہنا ہے کہ ایران کے لیے کام کرنے والے اسرائیلیوں کے کیسز میں 30 سے زائد گرفتاریاں ایک ریکارڈ تعداد ہے۔
گورین کا کہنا تھا کہ پچھلی چند دہائیوں میں ہمارے پاس اس طرح کے بہت کم کیسز سامنے آئے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران نے اسرائیل میں بڑے پیمانے پر جاسوسی کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے اور اسرائیل کی جانب سے ان کی تلاش کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
شام میں آئین معطل، روس نے ملک کو گندم کی سپلائی روک دی
اسرائیل اب بھی مبینہ ایرانی جاسوسی کے مزید کیسز تلاش کر رہا ہے۔ رواں ہفتے اسرائیلی پولیس نے شمال سے ایک 33 سالہ اسرائیلی کو گرفتار کیا جو مبینہ طور پر ہزاروں ڈالر کے عوض ایران کے لیے کام کرتا تھا۔