Aaj News

جمعہ, دسمبر 13, 2024  
11 Jumada Al-Akhirah 1446  

جسٹس منصور کا خط، ’26 ویں ترمیم نے عدلیہ کا توازن بگاڑ دیا‘

ایگزیکٹوکی اکثریت سے سیاسی تعیناتیوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جسٹس جمال مندوخیل کو خط
اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2024 07:17pm

سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے رولز کا معاملہ عدلیہ کی آزادی کیلئے اہم ہے، 26 ویں ترمیم نے ججوں کی تعیناتی کے حوالے سے عدلیہ کا توازن بگاڑ دیا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے جسٹس جمال مندوخیل کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ آرٹیکل 175(4) جوڈیشل کمیشن کو رولز بنانے کیلئے بااختیار بناتا ہے، رولز بنائے بغیر ججوں کی تعیناتی غیر آئینی ہوگی۔

سپریم جوڈیشل کونسل رولز میں ترمیم کیلئے جسٹس منیب کی سربراہی میں کمیٹی قائم

خط میں لکھا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن میں عدلیہ اقلیت اور ایگزیکٹو اکثریت میں ہے، ایگزیکٹو کی اکثریت سے سیاسی تعیناتیوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل کو لکھے گئے خط میں سینئر جج نے مزید کہا کہ شفاف رولز کے تحت ہونے والی تعیناتیاں عدلیہ کی آزادی یقینی بنائیں گی۔

26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں کی جلد سماعت کیلئے متفرق درخواست دائر

جسٹس منصورعلی شاہ نے ججز کی نامزدگیوں پر بھی اپنی تجاویز بھجوا دی ہیں۔

Supreme Court

Supreme Court of Pakistan

justice mansoor ali shah