Aaj News

منگل, دسمبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Akhirah 1446  

متھرا عیدگاہ کیس کی ہائی کورٹ منتقلی سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دے دی

نچلی عدالت سے مخصوص حالات میں منتقلی ممکن ہے، اِلٰہ آباد ہائی کورٹ کا اختیار بھی نہیں۔
شائع 09 دسمبر 2024 11:42pm

بھارت کی سپریم کورٹ نے اتر پردیش کے شہر متھرا کی شاہی عید گاہ کو شری کرشن کی جائے پیدائش ٹھہرانے سے متعلق مقدمات کو نچلی عدالت سے اپنے پاس منتقل کرنے کے اِلٰہ آباد ہائی کورٹ کے اقدام کو غلط قرار دیا ہے۔

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ آئینی طریقِ کار کے مطابق کوئی بھی ہائی کورٹ کسی بھی نچلی عدالت میں دائر کیے گئے مقدمات کو مخصوص حالات ہی میں ٹرانسفر کرسکتی ہے۔

سپریم کورٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اِلٰہ آباد ہائی کورٹ کے پاس اس مقدمے کی سماعت کا اختیار نہیں ہے۔ مقدمات کی منتقلی سے انصاف کی فراہمی کے عمل میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔

اِلٰہ آباد ہائی کورٹ کے عمل کو غلط قرار دینے والے بینچ کے سربراہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سنجیو کھنہ ہیں جبکہ جسٹس پی وی سنجے کمار بھی اِس بینچ کا حصہ ہیں۔

سپریم کورٹ نے اس سلسلے میں انتہا پسند ہندوؤں کے وکیل برون سنہا کے دلائل کو غیر متعلق قرار دیتے ہوئے مکمل طور پر مسترد کردیا۔ مقدمے کو نچلی عدالت سے ہائی کورٹ میں منتقل کرنے کا حکم اِلٰہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اروِند کمار مِشرا نے دیا تھا۔

اس فیصلے پر خاصی تنقید ہوئی ہے اور سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے بہت کچھ شایع کیا جارہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کی رولنگز اور اقدامات سے ملک میں انصاف کے نظام میں خرابیاں پیدا ہوں گی۔

Mathura

Supreme Court of India

ALAHABAD HIGH COURT

SHAHI EIDGAH

KRISHNA JANMBHOOMI CASE