سندھ بھر میں عدالتی احکامات پر ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا دوبارہ انعقاد
سندھ بھر میں آج عدالتی احکامات کے مطابق میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے داخلہ ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) کے ٹیسٹ دوبارہ لیے گئے. جس میں صوبے بھر سے 38 ہزار سے زائد امیدوار شریک ہوئے۔
امیدواروں کو صبح 8:30 بجے امتحانی مراکز پہنچنے کی ہدایت کی گئی تھی، آئی بی اے سکھر کے مطابق 200 کثیر انتخابی سوالات پر مشتمل پرچے کا دورانیہ ساڑھے 3 گھنٹے پر مشتمل تھا۔
ایم ڈی کیٹ کیا ہے اور اس کے دو ورژن کیوں ہیں؟
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وی سی ڈاکٹر آصف شیخ نے کہا کہ امتحانات کی شفافیت اور نظم و ضبط کو یقینی بنانے کے لیے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور طلبا کو یقین دلایا کہ پرچہ لیک نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ امتحانات کا انعقاد کراچی، حیدرآباد، جامشورو، شہید بینظیر آباد، لاڑکانہ اورسکھر میں بیک وقت ہوا۔
ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کیس کے تفصیلی فیصلے میں اہم انکشافات، پیپر کب لیک ہوا؟
کراچی میں این ای ڈی اور جامعہ کراچی میں2 امتحانی مراکز بنائے گئے تھے، والدین کے کیلئے یونیورسٹی کے قریب ہال میں جگہ مختص کی گئی، جامعہ کراچی میں مسکن گراؤنڈ میں امتحانی مرکز بنایا گیا۔
ایم ڈی کیٹ کیس: ایف آئی اے افسران نے بچوں سے تفتیش میں سختی کرنے سے روک دیا
این ای ڈی یونیوسٹی میں امیدواروں کی بہت بڑی تعداد کی وجہ سے مسکن چورنگی پر ٹریفک کی روانی متاثر رہی، یونیورسٹی روڈ پر بدترین ٹریفک جام رہا ،سفاری پارک سے کراچی یونیورسٹی تک گاڑیوں کی لمبی قطاروں کے باعث طلبا و طلبات کوامتحانی مراکز تک پیدل فاصلہ طے کرنا پڑا۔
پولیس کے مطابق آئی بی اے میں امیداوار کی جگہ پیپردینے والے2 ملزمان گرفتارکیا گیا ہے،عبدالمجید اورقیصرعلی دوسرے امیدوار کی جگہ پیپر دے رہے تھے، مبینہ تھانہ ٹائون پولیس نے مقدمہ 420 کی دفعات کے تحت پرچہ لینے والے پروفیسرکی مدعیت میں درج کرلیا ہے۔
Comments are closed on this story.