ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے انتقامی کارروائیوں کا خدشہ بڑھ گیا
دوسری بار امریکا کا صدر منتخب ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے غیر معمولی سطح پر انتقامی کارروائیوں کا خدشہ ہے۔ اس حوالے سے تجزیہ کار بہت کچھ کہہ رہے ہیں، پیش گوئی اور قیاس آرائی کر رہے ہیں۔
صدر جو بائیڈن کے حامی اس صورتِ حال سے بہت پریشان ہیں۔ امریکی میڈیا میں آنے والی رپورٹس کے مطابق صدر بائیڈن اپنی انتظامیہ اور حامیوں کو، صدارتی منصب کے تحت، معافی دینے پر غور کر رہے ہیں۔
جنہیں معافی دینے پر غور ہو رہا ہے اُن میں ڈاکٹر فوچی، لزچینی، جنرل (ر) مارک ملی اور ایڈم شف شامل ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی بار مخالفین کے خلاف قانونی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے فیڈرل بیورو آف انٹیلی جنس (ایف بی آئی) میں کاش پٹیل کو نامزد کیا ہے۔ اس سے انتقامی کارروائیوں کا خدشہ مزید بڑھ گیا ہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی کی بہت سی سرکردہ شخصیات نے صدر بائیڈن کی سوچ سے اختلاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیشکی معافی دینا انتہائی خطرناک مثال ثابت ہوگا۔