پی ٹی آئی احتجاج سے گرفتار پیپلز پارٹی کے کارکنان سمیت 145 دیگر ملزمان کے ریمانڈ میں توسیع
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی احتجاج سے گرفتار پیپلز پارٹی کے دو کارکنوں کو بھی پیش کیا گیا ہے۔ عدالت نے تمام ملزمان کے ریمانڈ میں پاچ روز کی توسیع کردی ہے۔
جمعرات کو ڈی چوک احتجاج پر تھانہ سیکرٹریٹ میں درج مقدمے میں گرفتار پی ٹی آئی کے 145 کارکنان کو انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
اس دوران پراسکیوٹر کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ پراسکیوٹر راجہ نوید نے مؤقف اپنایا کہ ملزمان کا مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے تفتیش کرنی ہے، برآمدگیاں بھی ہو رہی ہیں۔
حکومت اور ریاستی اداروں کیخلاف ’پروپیگنڈا‘ پر 12 افراد کیخلاف ایف آئی آر درج
جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ جو 19 نامزد ملزمان تھے ان کا کیا ہوا؟ جس پر پراسیکیوٹر نے بتایا کہ 19 ملزمان کو کل عدالت پیش کیا جائے گا۔
اس دوران وکیل صفائی فتح اللہ برقی نے کہا کہ کوہستان سے تعلق رکھنے والے دو مزدور لڑکوں کو 24 کو گرفتار کر کے 27 نومبر کو ایف آئی آر میں نامزد کر دیا گیا، گرفتار دونوں لڑکوں کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے، پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی نے بیان حلفی جمع کروایا ہے۔
توشہ خانہ کیس 2 میں بشریٰ بی بی کے وارنٹ گرفتاری جاری
وکیل صفائی نے استدعا کی کہ ضیاء الحق اور ظہور احمد کو مقدمے سے ڈسچارج کیا جائے۔
وکیل صفائی نے کہا کہ ہمیں ریکارڈ نہیں دکھایا جا رہا، ہمیں کیا پتہ کس سے کیا ریکوری ہوئی۔ جس پر جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ آپ مجھ سے یہ نہیں پوچھ سکتے میں ریکارڈ دیکھ کر فیصلے میں بتاؤں گا۔
وکیل صفائی نے مزید کہا کہ 4 افراد گرفتار ہیں جو عمر ایوب کے پرسنل سیکورٹی گارڈ ہیں، عمر ایوب کے پرسنل گارڈز کو پارلیمنٹ سے نکلتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔
جج طاہر عباس سپرا نے سوال کیا کہ عمر ایوب آج کہاں ہیں؟ وہ تو آج بہت بیمار تھے بیڈ ریسٹ پر تھے، آپ کہہ رہے ہیں وہ ضمانت کروا رہے ہیں۔
ایڈووکیٹ فتح اللہ برقی نے کہا کہ میری استدعا ہے کہ تمام ملزمان کو کیس سے ڈسچارج کیا جائے۔ پولیس کہتی ہے ہم انہیں مار رہے تھے کیا پولیس ہمیں تلاوت سنا رہی تھی؟
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما علی بخاری کی گرفتاری سے روک دیا
جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ افغانی بھی ہمارے بھائی ہیں ایسا نہیں ہو سکتا کہ کسی ایک وجہ سے نشانہ بنایا جائے، پنجابیوں نے کچھ فیس نہیں کیا، پشتون شاید ہم سے بہتر مسلمان ہوں انہوں نے بہت کچھ برداشت کیا۔
عدالت نے 145 افراد کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ بعدازاں، عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے 145 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کر دی۔
Comments are closed on this story.