گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے اے پی سی بلانے پر بیرسٹر سیف کا ردعمل
خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے گورنر ہاؤس میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کو صوبے کے مسترد شدہ ٹولے کی بیٹھک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اے پی سی صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ اور پی ٹی آئی کے خلاف بیانیہ بنانے کی ناکام کوشش ہے، اے پی سی بلانا گورنر کا نہیں، منتخب حکومت کا مینڈیٹ ہے، گورنر صوبے کے چیف ایگزیکٹیو بننے کی ایکٹنگ نہ کریں۔
گورنر ہاؤس پشاور میں ہونے والی آل پارٹی کانفرنس کے حوالے سے جاری ایک بیان میں صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے نام پر صوبے کا مسترد شدہ ٹولہ جمع ہوا ہے، اے پی سی صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ اور پی ٹی آئی کے خلاف بیانیہ بنانے کی ناکام کوشش ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ اے پی سی بلانا گورنر کا نہیں بلکہ منتخب حکومت کا مینڈیٹ ہے، گورنر اے پی سی کی بجائے وفاق کا کا نمائندہ ہونے کے ناطے مرکز سے بقایاجات لیں، گورنر صوبے کے چیف ایگزیکٹیو بننے کی ایکٹنگ نہ کریں، صوبے کا چیف ایگزیکٹیو علی امین گنڈاپور ہیں اور وہ اپنی ذمہ داریاں بطریق احسن نبھارہے ہیں۔
کرم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے کہا کہ کرم کا معاملہ وزیراعلی علی امین گنڈا پور بہترین طریقے سے دیکھ رہے ہیں، وزیراعلی کے بروقت اقدامات سے کرم میں معمولات زندگی بحال ہو رہے ہیں، وزیراعلی کی ہدایت پر حکومتی جرگے نے پہلے مرحلے میں فائر بندی اور میتوں کی حوالگی یقینی بنائی، وزیراعلی نے ہیلی کاپٹر میں زندگی بچانے والی ادویات فراہم کیں۔
کُرم کشیدگی: کل گورنر ہاؤس میں آل پارٹیز کانفرنس کر رہے ہیں، گورنر فیصل کنڈی
بیرسٹر سیف کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا نے علاقے میں 400 پولیس اہلکاروں کی بھرتی کی منظوری دی ہے جبکہ متحارب فریقوں کے مورچے ختم کرانے اور سی ٹی ڈی کو فنڈز بھی دیے گئے ہیں، مری معاہدہ 2008 کی سفارشات کے تحت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اس سے قبل گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے آل پارٹیز کانفرنس سے متعلق جاری کردہ ویڈیو پیغام میں کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ گورنر ہاؤس میں آل پارٹیز کانفرنس ہونے جارہی ہے۔ صوبائی حکومت امن وامان قائم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اے پی سی میں امن اور صوبے کے قدرتی وسائل پر بات ہو گی۔ اور تمام سیاسی جماعتوں کا مشکور ہوں جنہوں نے دعوت قبول کی۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ اے پی سی کے ذریعے روڈ میپ دیں گے۔ اور اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔ وزیراعظم ، صدر اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے سامنے اعلامیہ رکھیں گے۔ کہ ہم اپنے صوبے میں کس طرح امن قائم کرسکتے۔
Comments are closed on this story.