ایک بھی لاش نہیں ہے، اگر ہوتی تو سامنے آجاتی، عطا تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ تحریک انتشار نے جھوٹا بیانیہ چلایا کہ گولی کیوں چلائی، یہ وہ گولی ہے جو ہم ایک دوسرے کو دیتے ہیں، ایک بھی لاش نہیں ہے، اگر ہوتی تو سامنے آجاتی، کوئی کہتا ہے 4 ہزار لاشیں ہیں، کوئی کہہ رہا ہے 400 لاشیں ہیں، کوئی کہہ رہا ہے 160 لاشیں ہیں، لاشیں نہ ہوئیں پودے ہوگئے جو جگہ جگہ اگ رہے ہیں۔
اسلام آباد میں سوشل میڈیا پر وائرل فیک ویڈیوز اور اہم سیاسی امور پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا کہ مہنگائی 70 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی، معیشت ترقی کر نہیں رہی، ترقی کرچکی ہے، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 11 ارب ڈالر سے تجاوز کرچکے ہیں، مہنگائی میں کمی ملکی معیشت میں بہترین کا ثبوت ہے، مہنگائی کا 4.8 فیصد پر آنا وزیراعظم اور حکومت کی محنت کا نتیجہ ہے، ڈیفالٹ کے دہانے سے ہم اس مقام پر پہنچے ہیں، ترسیلات زر اور برآمدات میں اضاف ہوا ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں، انڈیکس ایک لاکھ پوائنٹس سے تجاوز کرچکا ہے، بیرون ممالک سےبھی انویسٹمنٹ آرہی ہے، مہنگائی 70 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے، یہ ترقی نہیں تو ایک کیا ہے۔
وزیراطلاعات نے تحریک انصاف کی جانب سے مبینہ طور پر پھیلائی جانے والی فیک ویڈیوز دکھاتے ہوئے کہا کہ ’یہ کہہ رہے ہیں ہم پر گولیاں چلائی گئیں، یہ گولی چلانےکانہیں بلکہ گولی کرانے کا بیانیہ ہے، یہ سیکیورٹی فورسز کو خود نشانہ بناتےہیں، یہ نوسزبازی کرتےہیں‘۔
ہلاک ہونے والے کارکنوں کا کیس اقوام متحدہ لے کر جائیں گے، عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے اعلان
انہوں نے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران مبینہ طور پر رینجرز کی جانب سے کنٹینر سے گرائے گئے شہری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ شخص منڈی بہاالدین کا رہائشی اور زندہ ہے، مگر اس کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا، یہ کہتے ہیں کہ کنٹینر پرنماز پڑھنے والے کو گرادیا، کنٹینر نماز پڑھنے کی جگہ نہیں، نماز پڑھنے کے لیے اسلام آباد میں بہت مساجد ہیں۔
عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو جھوٹ پر ریاست کو بدنام کرتے ہیں، ریاست مخالف بیانیہ چلایا جارہا ہے، کوئی کہتا ہے 4 ہزار لاشیں ہیں، کوئی کہہ رہا ہے 400 لاشیں ہیں ، کوئی کہہ رہا ہے 160 لاشیں ہیں، لطیف کھوسہ نے کہا کہ ان کے گھر پر سو ڈیڑھ سو لاشیں موجود ہیں۔
وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ لاشیں نہ ہوئیں پودے ہوگئے جو جگہ جگہ اگ رہےہیں، قوم کے ساتھ کس طرح کا مذاق کیا جارہا ہے، پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کہہ رہے کہ سب بیانیے غلط ہیں ،12 لاشیں تھیں، اب 4 ہزار کو صحیح مانا جائے یا 400 کو۔
وفاقی وزیر عطا تارڑ نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ایک بھی لاش نہیں ہے، اگر ہوتی تو سامنے آجاتی، ایسی چیزیں چھپی نہیں رہتیں، یہ اس طرح کی لاشیں ہیں جو ٹک ٹاک ، فیس بک، ایکس ، واٹس ایپ اور دوسرے سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر موجود ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قوم کی بدقسمتی ہے کہ عقل سمجھ اور فہم سے عاری افراد بھی سیاسی جماعتیں بنالیتے ہیں، تحریک انصاف نے ابھی تک رینجرز اور پولیس کے 4 شہید اہلکاروں کے حوالے سے مذمتی بیان نہیں آیا ہے، انہوں نے متاثرہ خانداروں سے اظہار افسوس اور اظہار ہمدردی تک نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے مہذب ملکوں میں کوئی کلاشنکوف، غلیلیں، بنٹے، آنسو گیس کے شیل، دستی بم اور اسٹین گنوں کے ساتھ آئے تو احتجاج کی اجازت نہیں دی جاتی، 5 منٹ میں اندر کیا جاتا ہے، واشنگٹن اور لندن میں بیٹھ کر آوازیں اٹھانے والے بتائیں کیا وائٹ ہاؤس یاٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے اس قسم کے ہتھیاروں سے لیس مظاہرین کو احتجاج کی اجازت دی جائے گی؟
عطا تارڑ نے کہا کہ یہ پرامن مظاہرین نہیں تھے، یہ جدید اسلحے سے لیس جتھا تھا جو یہاں دھاوا بولنا چاہتا تھا، کیونکہ لوگ نہ ہونے کے باعث یہ بری طرح ناکام ہوئے ہیں اس لیے اب شرمندگی چھپانے کے لیے لاشوں کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں آپس میں نوک جھونک چل رہی ہے، کبھی بشریٰ بی بی علی امین سے لڑرہی ہیں اور علی امین بشریٰ بی بی سے لڑرہے ہیں، 6، 7 گروپ بن گئے ہیں اور سب ایک دوسرے سے دست و گریبان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیرسٹر سیف نے گزشتہ دنوں میری پریس کانفرنس کا جواب دیا، ان سے کہوں گا مجھے چپ ہی رہنے دیں، بہت ساری باتیں ایسی ہیں جو صرف آپ اور میں ہی جانتے ہیں، اگر میں نے وہ باتیں قوم کو بتادیں تو آپ خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان نہیں رہ سکیں گے۔
Comments are closed on this story.