ہماری حکومت میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، علی امین گنڈا پور
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہماری حکومت میں امن و امان کی صورتحال بہترہوئی، صوبے میں سی ٹی ڈی کے 16 اسٹیشن موجود ہیں، پراسیکیوشن کی پرفارمنس میں بھی بہتری آئی ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ سی ٹی ڈی کی کے پی میں پرفارمنس بہت بہتر ہے، سی ٹی ڈی نے ہزاروں دہشت گرد کارروائیاں ناکام بنائیں جس کے لیے آئی جی، ڈی آئی جی سمیت کے پی کے افسران کو سلام پیش کرتا ہوں۔
وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ ایپکس کمیٹی میں وزیراعظم نے کہا کہ کےپی میں سی ٹی ڈی فعال نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سی ٹی ڈی کو بم پروف گاڑیوں کیلئے بجٹ پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی اہلکاروں کی کٹس کا مسئلہ ہے، 300 کٹس کے لیے کل فنڈز مہیا کریں گے، 16 اسنائپرز کے لیے بھی فنڈز دے رہے ہیں، ہمارے پاس بہت لمبی سرحد ہے، ملک کے قربانیاں دیتے رہے گے۔
جو بھی ہتھیار اٹھائے گا وہ دہشت گرد کہلائے گا، علی امین گنڈاپور
علی امین کا کہنا تھا کہ ہماری لیب اپ ڈیٹ ہوگئی ہے جس کے بعد اب پنجاب جانے کی ضرورت نہیں، پہلے ٹیسٹ کیلئے سیمپل پنجاب کی لیبارٹری میں بھیجے جاتے تھے۔
پشتون جرگے پر بھی جو ہوا وفاقی حکومت نے کیا، علی امین گنڈاپور
بعد ازاں علی امین گنڈاپور نے پریس بریفنگ کی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا سی ٹی ڈی مستحکم نہیں ہے، سی ٹی ڈی مستحکم ہے، وزیراعظم کو غلط معلومات ملی ہے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہم نے ابھی پراسیکویشن پر کام شروع کیا ہے، آئندہ ہفتے پراسکویشن کے لئے اور لوگ بھی لارہے ہیں، زیر حراست ملزمان کی اصلاح بہت ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فرانزک کے لئے ہمیں کسی کی ضرورت نہیں ہے، ہم بیس بم پروف گاڑیوں کی خریداری کررہے ہیں، سی ٹی ڈی اہلکاروں کو کٹس کا مسئلہ ہے، 300 کٹس کے لئے کل فنڈز جاری کریں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ تحریک انصاف نے جب بھی کال دی تو عوام نے ساتھ دیا، ماڈل ٹاون کا واقعہ سب کے سامنے ہے، یہ چیزیں ان کا وطیرہ ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ملک میں حقیقی آزادی ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ہزاروں کارکن گرفتار ہیں، بہت سے مسنگ ہیں، پشتون جرگے پر بھی جو ہوا وفاقی حکومت نے کیا، حکومت اس طرح شہریوں کو مار کر انٹرنیشل لیول پر خود کو بدنام کر رہی ہے۔