عمران خان اڈیالہ میں ہیں یا کہیں اور؟ پی ٹی آئی اور سرکاری ذرائع کے بیانات سامنے آگئے
سابق وزیراعظم چیئرمین عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی سے متعلق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جیل ذرائع کے بیانات سامنے آگئے، سیاسی کمیٹی نے بانی پی ٹی آئی تک رسائی کا مطالبہ کردیا جبکہ اڈیالہ جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ اڈیالہ عمران خان کی منتقلی سے سوشل میڈیا پر زیر گردش افواہوں میں کسی قسم کی صداقت نہیں ہے۔
پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ
پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران کان کی اڈیالا جیل سے منتقلی سے متعلق مشاورت کی گئی تاہم سیاسی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ عمران خان کی مبینہ اڈیالہ جیل سے کسی اور مقام پر منتقلی کا جائزہ لیا گیا، سابق وزیراعظم کی صحت وسلامتی نہایت حساس معاملہ ہے، قوم کے خدشات سنگین تر ہورہے ہیں۔
تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی تک تک اہلِ خانہ، وکلا اور جماعت کے ذمہ داران کی رسائی بحال کی جائے، عوام میں پائے جانے والے خدشات کے ازالے کا اہتمام کیا جائے، کارکنان سے مصدّقہ اطلاعات پر ہی انحصار کریں۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ عدالت عمران خان کی جیل میں سیکیورٹی کو ہر لحاظ سے فول پروف بنائے، کارکنان اور شہریوں کے خلاف درج سینکڑوں جھوٹے مقدمات کی بھی شدید مذمت کی گئی۔
عمران خان سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہیں غلط قرار
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہوں کو غلط قرار دے دیا گیا۔
اڈیالہ جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اڈیالہ جیل میں ہیں اور ان کی صحت بھی بلکل ٹھیک ہے، سابق وزیراعظم کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان معمول کے مطابق اپنے سیل میں موجود ہیں، ان کے سیل کو تھانہ نیو ٹاؤن کا حصہ قرار دیا گیا ہے، بانی پی ٹی آئی 2 دسمبر تک تھانہ نیو ٹاؤن پولیس کی تحویل میں جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔
پی ٹی آئی وکلا مایوس، عمران خان سے ملاقات نہ ہوسکی
اڈیالہ جیل ذرائع کا بتانا ہے کہ عمران خان کی 28 ستمبر کے احتجاج کے مقدمے میں پولیس نے گرفتاری ڈالی ہے۔
عمران خان سے ملاقات مشکل ہوگئی، تکنیکی مسئلہ نکل آیا
جیل ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جیل اسپتال کے ڈاکٹر روزانہ عمران خان کا طبی معائنہ کرتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کا بلڈ پریشر اور شوگر لیول نارمل ہے، وہ روزانہ 2 بار ورزش کرتے ہیں۔
اڈیالہ جیل ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جیل مینؤل کے مطابق عمران خان کو تمام سہولیات دستیاب ہیں، بانی پی ٹی آئی کی صحت اور کھانے کا خاص خیال رکھا جاتا ہے اور ان کی سیکیورٹی کے لیے عملہ ہر وقت تعینات رہتا ہے۔