پختونخوا میں گورنر راج کی بازگشت، یہ کب اور کیوں لگایا جاتا ہے؟
خیبرپختونخوا میں ایک بار پھر گورنر راج کی بازگشت، گورنرراج کب اور کیوں لگایا جاتا ہے اور اس کا طریقہ کار کیا ہے۔
آئین کی شق دو سو بتیس کے مطابق اگرملک کی اندرونی وبیرونی سلامتی کو خطرات لاحق ہوں اور صوبائی حکومت اسکا سامنا نہ کرسکتی ہو تو صدرمملکت ایمرجنسی نافذ کرکے گورنر راج لگا سکتے ہیں۔
آئین کے آرٹیکل32، 33اور 34 کے مطابق گورنر راج نافذ ہو تو بنیادی انسانی حقوق بھی معطل کردیے جاتے ہیں۔ کسی صوبے میں گورنر راج لگتا ہے تو ایک محدود مدت کے لیے تمام تر اختیارات گورنر کے پاس آجاتے ہیں اور وزیراعلیٰ اور انکی اسمبلی بےاختیار ہوجاتی ہے اور تحلیل شدہ صوبائی اسمبلی کے تمام اختیارات قومی اسمبلی اور سینیٹ کو تفویض کردیے جاتے ہیں لیکن اٹھارویں ترمیم کے تحت گورنر راج کے نفاذ کو صوبائی اسمبلی کی منظوری سے مشروط کردیا گیا ہے۔
اگر متعلقہ اسمبلی سے منظوری نہ ملے تو پھردس دن کے اندر گورنر راج کیلئے قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں سے منظوری حاصل کرنا ضروری ہے۔
وفاقی کابینہ کی اکثریت نے پختونخوا میں گورنر راج کے نفاذ کی حمایت کردی
انہی وجوہات کے باعث وفاقی حکومت کے لیے کے پی میں گورنر راج لگانا ناممکن ہے کیونکہ خیبرپختونخوا اسمبلی می ںپی ٹی آئی کو اکثریت حاصل ہے۔