احتجاج کا تیسرا دن: پی ٹی آئی کا قافلہ جی 9 کے قریب پہنچ گیا، معمولات زندگی مفلوج
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتحاج کا آج تیسرا روز ہے تاہم قافلہ جی 9 کے قریب پہنچ گیا جبکہ احتجاج سے اسلام آباد میں معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا، تعلیمی سرگرمیاں معطل اور میٹرو بس سروس 4 روز سے بند ہونے سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
پی ٹی آئی احتجاج تیسرے روز میں داخل ہوگیا، صورتحال سے نمٹنے کے لیے سیکیوٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
تحریک انصاف کا قافلہ جی 9 کے قریب پہنچ گیا، قافلہ جی 9 سگنل کی رکاوٹیں عبور کرگیا، پولیس اور رینجرز نے جی 9 سگنل سری نگرہائی وے پر مورچے سنبھال لیے۔
پی ٹی آئی کا قافلہ رکاوٹیں عبور کرنے کے بعد جی 9 سگنل سری نگرہائی وے کی طرف پیش قدمی کررہا ہے، جی 9 سگنل پر بھی پولیس اور انتظامیہ نے کنٹینرز لگا کر رکاوٹ کھڑی کر رکھی ہے جبکہ ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد پولیس علی رضا علوی آپریشن کو لیڈ کررہے ہیں۔
راستوں کی بندش کے باعث شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے جبکہ سڑکوں پر خوف کا عالم برقرار ہے، امن و امان کی صورت کے پیش نظرآج دوسرے روزبھی تعلیمی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہیں، جڑواں شہروں میں سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ پیپر بھی منسوخ کردیے گئے۔
اس کے علاوہ جڑواں شہروں میں چلنے والی میٹروبس سروس آج چوتھے روز بھی بند ہے، گرین لائن اور بلیو لائن سمیت پبلک ٹرانسپورٹ بھی نہیں چل رہی، شہر اقتدار میں بگڑی صورتحال کے باعث سرکاری اور پرائیویٹ دفاتر میں حاضری میں معمول سے انتہائی کم ہے۔
اس سے قبل نصف شب کے بعد پی ٹی آئی کارکن 26 نومبر چونگی پر بڑی رکاوٹ عبور کرنے میں کامیاب ہوئے جس کے بعد سرینگر ہائی وے پر جھڑپیں ہوئیں لیکن یہ محدود تھیں۔
اسی دوران شرپسندوں نے گاڑی رینجرز اہلکارون پر چڑھا دی جس کے نتیجے میں چار اہلکار شہید ہوگئے۔ اور فوج کو طلب کر لیا گیا۔
تاہم فوج کی طلبی کے باوجود پی ٹی آئی کا قافلہ آگے بڑھا۔ جی الیون سے ڈی چوک کا فیصلہ 14 کلومیٹر ہے۔
جی الیون پہنچ کر بشریٰ بی بی نے کنٹینر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم درخواست کر رہے ہیں کہ لوگ پر امن رہیں، یہ آپ کے بہن بھائی ہیں جو آ رہے ہیں، کارکنان ڈی چوک پہنچیں گے۔
اطلاعات کے مطابق علی امین گنڈا پور 26 نمبر پر ہی ہیں اور بشری بی بی قافلے کی خود قیادت کر رہی ہیں۔