جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس نعیم اختر افغان آئندہ ہفتے آئینی بینچ کا حصہ نہیں ہوں گے
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ انتظامی کمیٹی نے آئندہ عدالتی ہفتے کا ججز روسٹر جاری کردیا، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس نعیم اختر افغان آئندہ ہفتے آئینی بینچ کا حصہ نہیں ہوں گے، آئندہ ہفتے آئینی بینچ 5 ججز پر مشتمل ہوگا جبکہ جسٹس عائشہ ملک منگل سے سپریم کورٹ میں معمول کے مقدمات کی سماعت کریں گی۔
سپریم کورٹ کے جاری روسٹر کے مطابق آئندہ ہفتے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ متعدد مقدمات کی سماعت کرے گا، آئینی بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر شامل ہیں۔
روسٹر میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی بھی آئینی بینچ کا حصہ ہوں گی جبکہ جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس نعیم افغان آئندہ ہفتے عدالتی بینچ کا حصہ نہیں ہوں گے۔
جسٹس عائشہ ملک منگل سے سپریم کورٹ میں معمول کے مقدمات کی سماعت کریں گی جبکہ آئینی بینچ کے ججز بھی آئندہ ہفتے سے معمول کے مقدمات سنیں گے، آئینی بینچ کے بعد ججز اپنے معمول کے مقدمات 11:30 بجے سنیں گے۔
آئینی بینچ کی آئندہ ہفتے کی کازلسٹ کے مطابق 27 نومبر کے لیے پانامہ پیپرز اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے دائر جماعت اسلامی کی درخواست سماعت کے لیے مقررکردی گئی جبکہ طلبہ یونینز پر پابندی کے خلاف اور سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کے حق کے لیے دائر درخواست بھی سماعت کے لیے مقررکردی گئی۔
روسٹر کے مطابق سپریم کورٹ میں فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے خلاف مقدمہ سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا جبکہ ملک میں جنگلات کی کٹائی کے خلاف دائر درخواستیں بھی سماعت کے لیے مقرر کر دی گئیں، اردو کو سرکاری اداروں میں رائج کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد، صنعتوں کو گیس کی بلا تعطل فراہمی اور نایاب پرندے تلور کے شکار پر پابندی کے لیے دائردرخواست پر بھی سماعت آئندہ ہفتے ہوگی۔
اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کے غیرفعال ہونے کی درخواستیں اور وزیراعظم کے صوابدیدی فنڈز کے خلاف درخواست بھی سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بینچ 27 نومبر کو سماعت کرے گا۔
Comments are closed on this story.