Aaj News

بدھ, نومبر 20, 2024  
17 Jumada Al-Awwal 1446  

ڈی چوک احتجاج، اسلام آباد میں 22 نومبر سے رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ، ایف سی بھی طلب

پنجاب پولیس کی احتجاج کو رونے کی تیاریاں، 10 ہزار اہلکاروں کی نفری اسٹینڈ بائی کردی
شائع 20 نومبر 2024 12:11pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا احتجاج روکنے کے لیے اسلام آباد میں 22 نومبر سے رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا جبکہ ایف سی کی نفری بھی طلب کرلی گئی۔ دوسری جانب پنجاب پولیس نے امن وامان کی صورتحال خراب کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کرتے ہوئے صوبے بھر سے 10 ہزار اہلکاروں کی نفری اسٹینڈ بائی کرنے کا مراسلہ جاری کر دیا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں 24 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے معاملے پر اسلام آباد کی سیکیورٹی کے لیے وزارت داخلہ نے اہم فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد بھر میں رینجرزتعینات کی جائے گی، رینجرز کی تعیناتی 22 نومبر سے ہوگی، ایف سی کی مزید نفری بھی احتجاج کے پیش نظر لگائی جائے گی، ایف سی اہلکاروں کے مزید نفری طلب کرلی گئی۔

پی ٹی آئی احتجاج: پنجاب پولیس کا مظاہرین سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ

دوسری جانب پنجاب پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کو روکنے کی تیاریاں شروع کردیں جبکہ صوبے بھر سے 10 ہزار 700 پولیس اہلکاروں کی نفری اسٹینڈ بائی کرنے کا مراسلہ جاری کر دیا گیا۔

پی ٹی آئی احتجاج : شرکت کرنے والوں کے پاسپورٹ شناختی، کارڈ، سم منسوخ، ڈگریاں نہیں ملیں گی

پنجاب پولیس نے امن وامان کی صورتحال خراب کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اے آئی جی کی جانب سے جاری مراسلے کے مطابق پنجاب بھر سے 10 ہزار 700 اہلکاروں کی نفری اسٹینڈ بائی کردی گئی ہے، نفری مختلف یونٹس، اضلاع ، پی ٹی آئیز سمیت دیگر ونگز سے لی گئی۔

مراسلے کے مطابق پی ایچ پی سے 3500، پی سی سے ایک ہزار جبکہ 3 ہزار کی نفری پہلے سے موجود ہے، ایس پی یو سے ایک ہزار اور ٹریننگ ڈائریکٹوریٹ سے 1200 اہلکاراسٹینڈ بائی کردیے گئے ہیں۔

مراسلے میں کہا گیا ہےکہ گوجرانوالا ریجن سے 1300 نفری پہلے سے موجود ہے، سرگودھا ریجن سے 500 اہلکار اسٹینڈ بائی اور 400 نفری پہلے سے ہے، شیخوپورہ سے 200 اور ننکانہ صاحب سے 100 اہلکار اسٹینڈ بائی کردیے گئے ہیں۔

مراسلے کے مطابق بہاولنگر سے 200 اور بہاولپور سے 300 اہلکار اسٹینڈ بائی پر ہیں، مظفرگڑھ سے 300 اور اوکاڑہ سے 200 اہلکار اسٹینڈ بائی رکھے گئے ہیں۔

جو 24 نومبر کو باہر نہ نکلا وہ پارٹی سے باہر ہوگا، پی ٹی آئی

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ فورس اینٹی رائٹ سامان سے لیس، متعلقہ ضلع اور یونٹ کا آرپی او، سی پی او اور ڈی پی او فورس کے ٹرانسپورٹ کا ذمہ دار ہو گا۔

آئی جی پنجاب کے حکم پر اے آئی جی آپریشنز پنجاب نے متعلقہ افسران کو مراسلہ ارسال کردیا۔

پی ٹی آئی کے احتجاج کی کال پر پولیس کا کریک ڈاؤن، 107 پی ٹی آئی کارکن گرفتار

ادھر 24 نومبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج کی کال پر پولیس متحرک ہو گئی، لاہور پولیس نے کریک ڈاؤن کے دوران 107 پی ٹی آئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن جاری ہے اور مزید گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی، پی ٹی آئی کے بیشتر سرگرم کارکن اور رہنما روپوش ہوگئے۔

پولیس ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ 9 مئی کے بعد مختلف واقعات میں 65 ایف آئی آرز درج ہیں، ان مقدمات میں 1909 پی ٹی آئی کارکن اور رہنما پولیس کو مطلوب ہیں، ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

lahore

Punjab police

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

PTI March Call

24th November PTI March