ڈاکٹر اور طبی عملے کو تنخواہ نہ ملنے پر دبئی عدالت کا حیران کن فیصلہ
دبئی کی ایک عدالت نے ڈاکٹروں اور نرسوں سمیت دیگر عملے کو تنخواہ کی عدم ادائیگی کے مقدمے میں ہسپتال کا سامان فروخت کرکے ادائیگی کرنے کا حکم کردیا۔
واضح رہے دبئی کی عدالت نے رواں برس مارچ میں ایک ایگزیکیوٹر مقرر کیا جس نے طبی مراکز کا دورہ کیا اور اس دوران کلینک میں موجود تمام طبی آلات اور فرنیچر کی فہرست بنائی تھی۔
قبضے میں لیے گئے اشیا میں جدید تشخیصی آلات جیسے ایکسرے مشینیں، اور لاکھوں درہم مالیت کے برونکسکوپی کے آلات شامل ہیں۔ یہاں تک کہ بنیادی ضروری اشیا، جیسے مریض کے بستر، انفیوژن پمپ، اور بلڈ پریشر مانیٹر، ضبط کر لیے گئے۔ سب سے قیمتی اثاثوں میں ڈی ایچ 1.7 ملین مالیت کا کیتھیٹرائزیشن کارڈیک سسٹم تھا۔
نجی ہسپتال کی جانب سے ڈاکٹر سمیت دیگر طبی اور غیر طبی عملہ کو کئی ماہ سے تنخواہ فراہم نہیں کی گئی۔ عدالت کی جانب سے واجبات کی وصولی کے لیے اثاثوں کو ضبط کرنے کی منظوری دی گئی۔
اس فیصلے پر ہسپتال کے ملازمین کی طرف سے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے جن میں سے اکثر نے کئی ماہ بغیر تنخواہ کے گزارے تھے۔
ایک ڈاکٹر نے کہا کہ ”بہت لمبے عرصے تک، ہسپتال نے ہمیں تنخواہ نہیں دی اور اب بالآخر انصاف مل گیا ہے۔“
Comments are closed on this story.