چلڈرن اسپتال لاہور میں بچہ گٹر میں کیسے گرا ؟ رپورٹ میں حقائق چھپانے کی کوشش
چلڈرن اسپتال لاہور انتظامیہ نے بچے کی گٹر میں گرنے سے ہلاکت پرسب اچھا کی رپورٹ مرتب کر لی ہے، بچہ ایڈمن بلاک کے عقب میں واقع کھلے مین ہول میں گرا ،وزیر اعلیٰ پنجاب نے بچے کے گٹر میں گرنے کی رپورٹ طلب کر لی ۔
رپورٹ کے مطابق 3 سالہ بچے کی گمشدگی پر والدہ نے سکیورٹی والوں کو بتایا تو اہلکاروں نے بچے کو تلاش کرنے کی کوشش کی ، خاکروب نے بچے کو گٹر میں تلاش کیا ۔
بچہ اسپتال انتظامیہ کی جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گٹر سے بچہ ملنے پر اسے فوری ایمرجنسی میں شفٹ کیا گیا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا اوراس نے دم توڑ دیا۔
لاہور : چلڈرن اسپتال سے 4 دن کے بچے کی تبدیلی کا معمہ حل ہوگیا
اسپتال انتظامیہ 3 سالہ بچے کی ہلاکت کے واقعہ کی انکوائری میں کسی کو بھی ذمہ دار نہیں ٹھہرایا ہے اور اس واقعہ کو اتفاقی حادثہ قرار دینےکی کوشش کی جارہی ہے۔
علاوہ ازیں رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ بچہ اسپتال کے جس گٹرمیں گرا ، اس کا ڈھکن کیوں غائب تھا ؟ اوراس کا ذمہ دار کون ہے،انتظامیہ معاملے کو دبانے میں مصروف ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے چلڈرن اسپتال لاہور میں 3 سالہ بچہ کا کھلے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہونے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ چلڈرن اسپتال میں مین ہول کا کھلا ہونا مجرمانہ غفلت ہے، معاملے کے حوالے ذمہ دار کا تعین کر کے فوری قانونی کارروائی کی جائے ۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے سیکرٹری ہیلتھ سے رپورٹ طلب کر تے ہوئے بچے کے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
Comments are closed on this story.