خواجہ آصف نے چاقو سے دھمکائے جانے کی تفصیلات بیان کردیں
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ لندن میں جس شخص نے انہیں چاقو سے قتل کی دھمکی دی اُس نے کم و بیش دس منٹ تک ویڈیو بھی بنائی اور اس دوران تین چار مرتبہ چاقو سے حملے کی دھمکی بھی دی۔
لندن میں ایک نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِدفاع نے کہا کہ برطانوی پولیس نے یقین دلایا ہے کہ وہ دھمکی دینے والے کو ڈھونڈ نکالے گی۔
دھمکی دینے والے کے ساتھ خواتین بھی تھیں۔ انہوں نے مغلظات بھی بکیں۔ میں اپنے تایا زاد بھائی کے ساتھ بونڈ اسٹریٹ سے ریڈنگ جارہا تھا۔
خواجہ آصف نے بتایا کہ کل پاکستانی ہائی کمیشن میں لندن پولیس نے میرا بیان ریکارڈ کیا۔ پولیس نے سفر کی تفصیلات حاصل کیں۔ ویڈیو میں دکھائی دینے والی شکلوں کو پاکستان سے بھی ٹریس کیا جاسکتا ہے۔ پولیس کا ریسپانس اچھا رہا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ دھمکی سے کوئی خوف محسوس نہیں ہوا۔ میں بالکل نارمل رہا۔ ہم سیاست دان ہیں اور ہم پر لوگ آوازے کستے ہیں۔ یہ کوئی انوکھی بات نہیں۔ ہاں، چاقو سے مارنے کی دھمکی پہلی بار دی گئی ہے۔ امید ہے لندن پولیس اپنے حصۓ کا کام کرے گی اور ملزم کو ڈھونڈ نکالے گی۔
وزیرِدفاع کا کہنا تھا کہ یہ شخص پی ٹی آئی کا کارکن لگتا تھا کیونکہ ایسی حرکتیں وہی کرتے ہیں۔ پیچھا کرنا، آوازے کسنا اور دھمکی دینا۔ لندن کی کیا بات ہے، میرے ساتھ تو پاکستان میں گارڈ نہیں ہوتے۔ ہاں، شہروں کے درمیان سفر کرتا ہوں تو کبھی کبھی سیکیورٹی ہوتی ہے۔