Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

لاہور پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا

اس بارپنجاب بھی تیاری کرلے، مطالبات تسلیم ہونے تک واپسی نہیں ہوگی، علی امین گنڈا پور
اپ ڈیٹ 16 نومبر 2024 04:14pm

تحریک انصاف کی 24 نومبر کو احتجاج کی کال کے معاملے پر نٸی پیش رفت سامنے آٸی ہے۔ لاہورپولیس نےپی ٹی آئی رہنماؤں کےخلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا

پولیس کا لاہور میں میاں محمود الرشید کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔ پولیس ریڈ کی سی سی ٹی وی سامنے آگئی۔

پولیس کی جانب سے لاہور میں میاں محمود الرشید کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے۔

میاں محمود الرشید کے بیٹے کا کہنا ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے جیل میں ہیں، گھرمیں صرف والدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں کے پی میں موجود ہوں جبکہ پولیس روز چھاپے مار رہی ہے۔

24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کیلئے پی ٹی آئی کی قیادت وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں سر جوڑ کر بیٹھی اور اجلاس میں احتجاج کی حکمت عملی طے کی گئی۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نےآخری کال دی ہے، سرپرکفن باندھ کرنکلیں گے، اس بار پنجاب بھی تیاری کرلے۔ انہوں نے پنجاب کے ہر رکن قومی اسمبلی کو دس گاڑیاں اور ارکان پنجاب اسمبلی کو پانچ گاڑیاں ساتھ لانے کی ہدایت کردی۔

کارکن قافلہ کی شکل میں اسلام آباد پہنچیں، بیرسٹرگوہر

اجلاس میں بیرسٹرگوہر نے کہا کہ کارکن قافلہ کی شکل میں اسلام آباد پہنچیں، تاکہ پولیس گرفتار نہ کرسکے، جب ملک میں آئین اور قانون کی عملداری نہ ہو تو پھر احتجاج کا راستہ ہی بچتا ہے، اس وقت تک واپسی نہیں ہوگی جب تک تمام مطالبات پورے نہ ہوجائیں۔

اپنے حلقوں سے 10 ہزار ورکرز ساتھ لائیں، بشریٰ بی بی

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے پردے کے پیچھے سے مختصر خطاب کیا، بانی پی ٹی آئی عمران خان کے احکامات پربشری بی بی نے لیڈر شپ کو ہدایات پہنچائی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ اہلیہ ہونے کے ناطے بشری بی بی نے پارٹی سے عمران خان کی رہائی سے متعلق بات چیت کی، مزید بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے احکامات کے مطابق اس بارسخت احتجاج ریکارڈ کیا جائے گا۔

بشریٰ بی بی نے پی ٹی آئی اجلاس سے خطاب کرتے 24 نومبر احتجاج کے لیے تمام ارکان کو ہدایت کی کہ اپنے حلقوں سے 10 ہزار ورکرز ساتھ لائیں۔

وزیر اعلی علی امین گنڈا پور کی ملاکنڈ اور ہزارہ کے پارلیمنٹیرن سے ملاقات

وزیراعلی ہاوس پشاور میں وزیر اعلی علی امین گنڈا پور کی ملاکنڈ اور ہزارہ کے پارلیمنٹیرن سے ملاقات کے دوارن 24 نومبر کے احتجاج سے متعلق بات چیت کی۔ وزیر اعلی نے قومی اسمبلی کے ممبران کے لئے ایک ہزار افراد لانے کی ہدایت کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے ممبران کے لئے ایک ہزار افراد لانے کی ہدایت کردی۔

انہوں نے صوبائی اسمبلی کے ممبران کو 500 افراد لانے کو کہا۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے اس موقع پر کہا کہ یہ فائنل کال ہے اس لئے مطالبات کی منظوری تک بیٹھنے کی تیاری کر آئیں جبکہ خیبر پختونخوا اور پنجاب کے کارکنان اسلام آباد ٹول پلازہ پر اکٹھا ہوں گے۔

گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے پنجاب سے تعلق رکھنے والے ارکین قومی و صوبائی اسمبلی ٹکٹ ہولڈر پنجاب بھر کے اضلاع کے صدور و جنرل سیکریٹریز انصاف یوتھ انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن کا اجلاس وزیر اعلیٰ ہاوس میں طلب کیا گیا۔

اجلاس میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں کی شرکت

اجلاس کی صدارت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور پی ٹی آئی کے چیئرمین برسٹر گوہر نے کی۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما بھی شرکت کی۔

اس سے قبل پی ٹی آئی ذرائع نے بتایا کہ جتنے بھی احتجاج ہوئے ہیں اس میں صرف خیبر پختونخوا کے کارکن اور رہنما و منتخب ارکین قومی و صوبائی اسمبلی شریک رہے جبکہ پنجاب کی طرف سے ان احتجاج میں شرکت نہ ہونے کی برابر رہی اس وجہ پی ٹی آئی پنجاب کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ٹکٹ ہولڈر اور پی ٹی آئی قیادت کو بھی خیبر پختونخوا کی طرح ٹاسک حوالے کرنا ہے کہ وہ اس احتجاج میں کتنے کارکن لے کر آئیں گے۔

اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ آٹھ فروری کو مینڈیٹ ملا تھا چوبیس نومبرکو واپس لیں گے۔

تحریک انصاف کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ اس بار مطالبات تسلیم ہونے تک واپسی نہیں ہوگی، اسلام آباد سے خیبرپختونخوا کی پکڑی گئی مشینری واپس لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے سیاست میں کوئی انٹری نہیں دی، بشریٰ بی بی کاسیاست سے کوئی تعلق نہیں بشریٰ بی بی بطورزوجہ بانی کی رہائی کیلئے کوشاں ہیں۔

شیخ وقاص نے کہا کہ اس بار مطالبات تسلیم ہونے تک واپسی نہیں ہوگی خیبرپختونخوا کی پکڑی گئی مشینری واپس لائیں گے

pti leader

پاکستان

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

24th November PTI March