لاہور ہائیکورٹ نے نیب ترمیمی آرڈیننس کیخلاف درخواست غیر مؤثر قرار دے کر نمٹادی
لاہور ہائیکورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس کے خلاف درخواست غیر مؤثر قرار دے کر نمٹا دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ سنا دیا جبکہ عدالت نے درخواست کو غیر مؤثر قرار دے کر نمٹا دیا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصر احمد نے عدالت پیش ہوکر دلائل مکمل کیے، انہوں نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کی مدت ختم ہونے پر درخواست غیر مؤثر ہوچکی، درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں، درخواست مسترد کی جائے۔
درخواست گزار منیر احمد کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 4 جون سے آج تک جان بوجھ کر جواب نہیں دیا جارہا، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی حد تک نیب آرڈیننس کا اطلاق کرکے امتیازی سلوک کیا گیا، نیب ترامیم کے برعکس 14 روز کی بجائے 40 دن کا جسمانی ریمانڈ لیا جا رہا ہے۔
اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ عدالت جسمانی ریمانڈ کی مدت بڑھانے کی نیب ترامیم کو کالعدم قرار دے۔