ہماری تیاری مکمل ہے اور اس بار حکمت عملی سخت ہوگی، علی امین گنڈا پور
پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو مقدمات تفصیل اور حفاظتی ضمانت سے متعلق کیس میں حفاظتی ضمانت میں 17 دسمبر تک توسیع کردی جبکہ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری تیاری ہر وقت مکمل ہوتی ہے لیکن اس بار حکمت عملی سخت ہوگی جس کے بار ے میں ابھی نہیں بتا سکتا۔
پشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی مقدمات تفصیل اور حفاظتی ضمانت کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔
وکیل درخواست گزار عالم خان ادینزئی ایڈوکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ کے خلاف مقدمات تفصیل کے لیے درخواست دائر کی ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے بتایا کہ میری وزارت داخلہ سے بات ہوئی ہے اور میں نے ان کو کہا ہے کہ عدالتی حکم کی سختی سے تعمیل کی جائے۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ ہم وفاق سے جواب طلب کرسکتے ہیں، پنجاب کی حد تک ہم حفاظتی ضمانت دے سکتے ہیں جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ہمیں تھوڑا وقت دیا جائے ہم رپورٹ جمع کریں گے۔
عمران خان حکومت کے خلاف مسلح تحریک شروع کرنے کی پلاننگ کر رہے ہیں، رانا ثناء اللہ
جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ یہ صوبے کے وزیراعلیٰ ہے اس کو اور بھی کام کرنے ہوتے ہیں، روزانہ یہ عدالت تو نہیں آسکتے۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ صوبے کو وزیراعلیٰ کی توجہ کی ضرورت ہے، عوام نے اس کو ووٹ دیا ہے جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ آج بھی آئی ایم ایف کے ساتھ اجلاس ہے اس کے لیے وزیراعلی اسلام آباد جارہے ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے کہا کہ ہم 3 ہفتوں میں رپورٹ جمع کرے گے، ہم نے پنجاب اور اسلام آباد کو 2 خطوط لکھے ہیں کہ وزیراعلی کے خلاف مقدمات کی تفصیل فراہم کریں۔
بعد ازاں عدالت نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی حفاظتی ضمانت میں 17 دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے رپورٹ طلب کرلی۔
آئین کے مطابق پرامن احتجاج کرنا ہمارا حق ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ہماری تیاری ہر وقت مکمل ہوتی ہے، حکمت عملی سخت ہوگی لیکن ابھی نہیں بتا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق پرامن احتجاج کرتے ہیں جس کا ہمیں حق ہے، آئی جی اسلام آباد کے خلاف مقدمے کا ہمارا کیس چل رہا ہے، ہمارا راستہ روکا جاتا ہے، ہم پر تشدد ہوتا ہے، ربڑ بلٹ کا استعمال کرتے ہیں اور خندقیں کھودتے ہیں لیکن اب ہم ٹرین ہوچکے ہیں، کرتے رہیں جو کرتے ہیں، ریسکیو کی مشینری کے حوالے سے ہمارا کیس چل رہا ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کی بہن علیمہ خان نے گزشتہ روز اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا گفتگو میں دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان نے 24 نومبر کو احتجاج کی فائنل کال دے دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مطالبات تسلیم کیے جانے تک احتجاج جاری رہے گا جب کہ قوم نے اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہے کہ وہ آزادی میں رہنا چاہتے ہیں یا نہیں۔