علی حیدر گیلانی نے ممتازچانگ کی زندگی کو لاحق خطرات سے آگاہ کر دیا
**پیپلزپارٹی کے رکن پنجاب اسمبلی کی جان کوخطرات لاحق ،حکومتی رکن علی حیدرگیلانی نے پیپلزپارٹی کےرکن ممتازچانگ کی زندگی کولاحق خطرات سےآگاہ کرتے ہوئےکہا ہے کہ ممتاز چانگ کا تعلق تحصیل صادق آباد رحیم یار خان سےہے، ان کا قصور یہ ہے کہ انہوں نےکچے کے ڈاکوئوں کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچےمیں آباد چند ایس ایچ اوزنےپولیس اسٹیٹ بنائی ہوئی ہے، جب چاہئیں لوگوں کو اٹھا لیتے ہیں،ممتاز چانگ کی بہن اور رشتہ داروں کے گھر پولیس بھیج دیتے ہیں، میرا ممبر کچےڈاکوئوں پر بات کرنے کی وجہ سےمشہور ہے ،سب کو پتہ ہے ممتاز چانگ کچے کی بات کرتے ہیں،انہیں ڈاکوئوں کے ساتھ پولیس نے بھی قتل کی دھمکی دی ہے۔
حکومتی رکن نے مزید کہا کہ معاملے پر کئی بار اپنےتحفظات سےاظہارکیا ہے توجہ دلائو نوٹس ہویا تحریک التواء کار بھی پیش کی ہے۔
اسپیکرپنجاب اسمبلی ملک احمدنے کہا کہ ممتاز چانگ کی زندگی کو لاحق خطرات پربدھ کی صبح کومیٹنگ کروں گا،اپنی سربراہی میں ایک کمیٹی بناتا ہوں جس میں علی حیدر گیلانی،مجتبیٰ شجاع الرحمن ممبر ہوں گے۔
اسپیکر اسمبلی نے اپنی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی قائم کرنےکا حکم بھی دیدیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز پیپلز پارٹی کے رکن پنجاب اسمبلی نے کچے میں کرپٹ پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر اسمبلی رکنیت سے استعفے کی دھمکی دے تھی۔
انہوں نے کچے کے علاقے میں کرپٹ ایس ایچ اوز اور ڈی پی او کے خلاف ثبوت ایوان میں لہراتے ہوئے کہا کہ ہم ادھر چھولے بیچنے نہیں آئے بلکہ عوام کی آواز بننا چاہتے ہیں۔
ممتاز چانگ نے کہا کہ جو لوگ ڈاکوؤں کے ساتھ ہیں، اینٹی کرپشن اور آئی بی کے پاس بھی رپورٹس موجود ہیں، میرے حلقے سے لوگ اغوا ہوئے اور دو لوگوں کوزخمی کیا گیا، لوگ خون کے آنسو رو کر آتے ہیں، ادارے دھیان نہیں دیتے اور جھوٹی رپورٹیں پیش کرتے ہیں، میرے پر حملہ ہوا، میرے بندے اٹھائے گئے، میں خاموش رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ کہتے ہیں کچے میں ایک ہزار پولیس اہلکار ہیں لیکن چیک پوسٹ پر ایک بھی پولیس اہلکارموجود نہیں ہوتا ہے، کرپشن کا بازار گرم ہے، کل کچھ نہ کیا گیا تو ہمیں بھی خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
Comments are closed on this story.