Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

9 مئی توڑ پھوڑ کیس: سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما امتیاز شیخ کی عبوری ضمانت منظور کرلی

عدالت نے درخواست ضمانت 9 مئی کے دیگر مقدمات کے ساتھ مقرر کرنے کی ہدایت بھی کر دی
شائع 13 نومبر 2024 02:10pm

سپریم کورٹ نے 9 مئی توڑ پھوڑ کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما امتیاز شیخ کی عبوری ضمانت منظور کر لی جبکہ درخواست ضمانت 9 مئی کے دیگر مقدمات کے ساتھ مقرر کرنے کی ہدایت بھی کر دی۔

بدھ کو سپریم کورٹ میں جسٹس جمال مندوخیل ، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس ملک شہزاد احمد پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے 9 مئی توڑ پھوڑ کیس میں رہنما تحریک انصاف امتیاز شیخ کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت عظمیٰ کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر حیرت کا اظہار بھی کیا گیا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ ہائیکورٹ نے درخواست ضمانت خارج کی یا ٹرائل کا ہی فیصلہ سنا دیا؟، ضمانت کے فیصلے میں اس طرح شواہد کو زیربحث نہیں لایا جاتا۔

وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ میرے مؤکل کا نام ایف آئی آر میں شامل نہیں، ضمنی رپورٹ میں کئی ماہ بعد شیخ امتیاز احمد کا نام ملزمان میں شامل کیا گیا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ ضمنی کی کاپی آپ نے ریکارڈ کا حصہ کیوں نہیں بنائی؟ جس پر لطیف کھوسہ نے کہ ضمنی کی نقل کل ملی ہے پولیس دے ہی نہیں رہی تھی، ایک دوسرے ملزم کے جمع شدہ چالان سے ضمنی کی نقل نکالی ہے۔

جسٹس ملک شہزاد احمد نے درخواست گزار کے وکیل سردار لطیف کھوسہ کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ یہاں تو کئی کئی ماہ تک وکیل اور سائل غائب ہوجائیں تو نہیں ملتے، آپ کو ضمنی ان حالات میں کس نے دینی تھی۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیئے کہ یہ بہت بڑا واقعہ ہے سوچ کر ہی دل کو کچھ ہوتا ہے۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ جناح ہاؤس حملہ کیس میں پہلے ہی ضمانت ہوچکی ہے، یہ کوئی اور کیس ڈال دیا گیا ہے۔

جسٹس جمال نے وکیل درخواست گزار سے مکالمہ کیا کہ کھوسہ صاحب آپ نے اہم ترین دستاویز ریکارڈ کا حصہ نہیں بنائی، آپ لوگ اپنے مقدمات سیاسی نہیں پروفیشنل انداز میں چلایا کریں، غلطیاں آپ لوگوں کی اپنی ہوتی ہیں اور الزام عدالتوں کو دیتے ہیں، سپریم کورٹ سے چند منٹ میں ہی آپ لوگوں کو ریلیف مل گیا ہے۔

وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ہمیں تو تازہ ہوا سپریم کورٹ یا پشاور ہائیکورٹ سے ہی ملتی ہے، اس پر جسٹس ملک شہزاد احمد نے کہا کہ کچہری سے سپریم کورٹ تک ہر جگہ خوف خدا رکھنے والے ججز موجود ہیں۔

عدالت عظمیٰ نے امتیاز شیخ کی 2 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض عبوری منظور کرلی اور پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

سپریم کورٹ نے ضمانت درخواست پر سرکار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

عدالت عظمیٰ نے درخواست ضمانت 9 مئی کے دیگر مقدمات کے ساتھ مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔

Supreme Court

اسلام آباد

imtiaz sheikh

interim bail

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)