Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

پراسیکیوشن کے کیسز اور سیشن ججز کی رپورٹس میں تضاد ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

رپورٹس میرے آفس بھیج دیں تاکہ پھر اس کیس کو نمٹایا جائے، جسٹس عالیہ نیلم
شائع 12 نومبر 2024 10:53am

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں درج مقدمات کے چالان عدالتوں کو بھجوانے کے معاملے پر پراسیکیوشن کو سیشن ججز کی رپورٹس کا جائزہ لے کر آئندہ اعداد و شمار سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم نے کہا ہے کہ پراسیکیوشن کی جانب سے بھجوائے گئے کیسز اور سیشن ججز کی رپورٹس میں تضاد ہے، رپورٹس میرے آفس بھیج دیں تاکہ پھر اس کیس کو نمٹایا جائے۔

پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ31 جولائی 2024ء تک کے تمام مقدمات کے چالان عدالتوں میں بھجوا دیے ہیں۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ اٹک، ملتان، قصور، چکوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پراسیکیوشن اور سیشن ججز کی رپورٹ درست ہے، باقی اضلاع میں اعداد و شمار میں فرق آرہا ہے۔

ضلعی حکومتوں کو تحلیل کرنے کیخلاف کیس: سیکرٹری لوکل گورنمنٹ جواب سمیت طلب

لاہور ہائیکورٹ نے ضلعی حکومتوں کو تحلیل کرنے کے خلاف کیس میں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو جواب سمیت طلب کرلیا، دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل نے جواب جمع کرادیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں ضلعی حکومتوں کو تحلیل کرنے کےخلاف کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس شجاعت نے سابق لارڈ مئیر لاہور کرنل مبشر کی درخواست پر سماعت کی۔

سرکاری وکیل نے وزیراعلی پنجاب کو فریق بنائے جانے پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا کہ 26 ویں ترمیم کے بعد وزیراعلی کو براہ راست فریق نہیں بنایا جاسکتا۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلی کو فریق بنایا گیا ہے، جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ وزیر اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بیرون ملک ہیں، وزیر اور سیکرٹری کے وطن آتے ہی جواب جمع کرا دیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کے وکیل ایڈووکیٹ عمران رانجھا نے جواب جمع کرادیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن کی بلدیاتی انتخاب کے لیے حکومت سے خطوکتابت جاری ہے، لوکل گورنمنٹ انتخابات قوانین کی روشنی میں کرائے جائیں گے، حکومت پنجاب نے کسی قانونی جواز کے بغیر ضلعی حکومتیں تحلیل کیں۔

بعدازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو جواب سمیت طلب کرلیا۔

Lahore High Court

JUSTICE AALIA NEELUM

Prosecution Cases

Sessions Judges reports

Sessions Judges