امریکی کانگریس میں انڈیا کاکس کا سربراہ ٹرمپ کا مشیر سلامتی نامزد، پاکستان کیلئے نتائج کیا ہونگے
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا کے نمائندے اور انڈیا کاکس کے سربراہ مائیکل والز کو اپنے قومی سلامتی کے مشیر کے منتخب کرلیا۔
واضح رہے کہ امریکی سینٹ میں ’کاکس‘ ایک غیر رسمی گروپ ہوتا ہے جو مشترکہ مفادات یا مقاصد پر بات چیت اور قانون سازی کے لیے مل کر کام کرتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق انڈیا کاکس کے سربراہ مائیکل والز فوجی آپریشنز اور پالیسی میں اپنے وسیع تجربے کے لیے مقبول ہیں، مائیکل والز گرین بیریٹ، وائٹ ہاؤس اور پینٹاگون کے سابق پالیسی مشیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ تین مرتبہ فلوریڈا سے منتخب ہو چکے ہیں اور ہاؤس آرمڈ سروسز سب کمیٹی کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔
مائیکل والز افغانستان کی جنگ لڑ چکے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی ہیں اور 5 نومبر کو ہوئے انتخابات میں وہ رکن کانگریس منتخب ہوئے ہیں، ان کا تعلق فلوریڈا سے ہے۔
ٹرمپ کی سیکیورٹی ٹیم میں اہم شمولیت، حفاظت کیلئے ’روبوٹ کتا‘ تعینات
انڈیا ٹوڈے رپورٹ کے مطابق 50 سالہ مائیکل والز سے توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ وہ قومی سلامتی کے بارے میں سخت موقف اختیار کریں گے، جو امریکا کی سلامتی کو مضبوط کرنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے اہداف کے مطابق ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مائیکل والز مضبوط دفاعی حکمت عملیوں کے حامی ہیں، خاص طور پر جب بات بھارت کے ساتھ مضبوط تعلقات بنانے اور چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کی ہو۔ خارجہ پالیسی کے ایک تجربہ کار ماہر کے طور پر والٹز امریکا بھارت اتحاد کی اہمیت پر بہت سنجیدہ ہیں، علاوہ ازیں دفاعی اور سلامتی کے معاملات میں دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعاون کی وکالت کرتے ہیں۔
بنیادی طور پر والٹز کا کردار دونوں ممالک کے درمیان موجودہ شراکت داری کو استوار کرنا، دفاع، سلامتی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جو بائیڈن سے ملاقات شیڈول
رپورٹ میں مزید کہا گہا کہ مائیکل والز چین کے سخت ناقد مانے جاتے ہیں اور انہوں نے افغانستان سے امریکی افواج کی واپسی پر صدر بائیڈن کی حکومت کی بھی تنقید کی تھی۔ ان کی تقرری سے امریکی پالیسی میں ممکنہ طور پر تبدیلی آ سکتی ہے۔ انہوں نے 2023 میں نریندر مودی کے امریکی دورے کے دوران کیپٹل ہل پر ان کے تاریخی خطاب کا انتظام بھی کیا تھا۔
انڈیا کاکس کے سربراہ مائیکل والز کے قومی سلامتی کے مشیر منتخب ہونے پر پاکستان کے لیے آنے والے دنوں میں کیسے نتائج ہوں گے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
خیال رہے ’انڈیا کاکس‘ کی بنیاد 2004 میں سینیٹرز ہلیری کلنٹن اور جان کارن نے رکھی تھی۔سینیٹ کا انڈیا کاکس دونوں جماعتوں کے سینیٹرز کا ایک گروپ ہے جو امریکا اور انڈیا کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ 40 اراکین کے ساتھ، یہ دو طرفہ گروپ تجارت، سلامتی اور ثقافتی تبادلے سمیت مختلف امور پر دونوں ممالک کے درمیان باہمی افہام و تفہیم اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے کام کرتا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ کون ہوگا؟
دوسری جانب امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ’مارکو روبیو‘ کو وزیر خارجہ بنائے جانے کا امکان ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر روبیو کے نام پر نومنتخب صدر ٹرمپ نے اتفاق کرلیا ہے۔