کوئٹہ: پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس میں جھڑپیں، گاڑی کی ٹکر سے ڈی ایس پی سمیت 12 زخمی
کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا ہے، پولیس نے جلسے کے لیے آنے والے کارکنوں پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کردی، پی ٹی آئی کے جھنڈے لگی گاڑی نے پولیس اہلکاروں کو روند دیا، واقعے میں ڈی ایس پی اور پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد زخمی ہوگئے جبکہ شام ہوتے ہی پی ٹی آئی نے دھرنا ختم کردیا اور کارکن منشتر ہوگئے۔
جمعے کو بعدازاں نماز پاکستان تحریک انصاف نے ہاکی گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جلسے کے لیے این او سی جاری ہوئے بغیر جلسہ کرنے پر کوئٹہ انتظامیہ نے جلسہ گاہ ریلوے ہاکی گراؤنڈ کو کنٹینرز لگاکر سیل کردیا جس کے باعث تحریک انصاف کے کارکنان نے زرغوں روڈ پر ہی دھرنا دے دیا۔
اس موقع پر صوبائی صدر دادو شاہ نے کارکنان سے خطاب میں کہا کہ جلسے کے لیے این وی سی جاری نہ ہونا بدنیتی پر مبنی ہے، رکاوٹوں کے باوجود بڑی تعداد میں کارکنان کا موجود ہونا ہماری کامیابی ہے، کارکنان نہ گھبرائیں جلد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ہمارے درمیان ہوں گے۔
قائدین کے خطاب کے دوران پولیس کی جانب سے دھرنے پر بھی آنسو گیس شلیک کا سلسلہ جاری رہا ہوا اور لاٹھی چارج کیا گیا جس کے بعد ہاکی گرائونڈ کے اطراف میدان جنگ بن گیا۔
جو ہمارے ساتھ ہو رہا ہے ہم اقتدار میں آ کر ایسا نہیں کریں گے، شبلی فراز
کارکنوں کی جانب سے پولیس پر زبردست پتھراؤ شروع کیا گیا جبکہ پولیس کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کے ساتھ ساتھ ہوائی فائرنگ بھی کرتے رہی۔
شیلنگ اور پتھراؤ کے ساتھ کچھ کارکنوں نے پکڑے جانے کے خوف سے سامنے کھڑے پولیس اہلکاروں پر تیز رفتاری سے گاڑی چھڑا دی جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی مقصود لغاری سمیت متعدد اہلکار زخمی ہوگئے۔
جھڑپوں کے دوران 12 افراد زخمی ہوئے، جس میں ڈی ایس پی سمیت 8 پولیس اہلکار اور 4 پی ٹی آئی کارکنان شامل ہیں، زخمیوں کو فوری طورپر اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ترجمان سول ہسپتال ڈاکٹر وسیم بیگ کے مطابق تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
شدید شیلنگ پتھراؤ اور لاٹھی چارج کے بعد اور شام ہوتے ہی تحریک انصاف کارکنان منتشر ہوگئے۔
پی ٹی آئی کے دھرنے، احتجاج اور پولیس کی جانب سے کھڑے کیے گئے کنٹینرز کھڑے کرنے کی وجہ سے ہاکی چوک کی اطراف کی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام رہا اور مریضوں سمیت شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ آنسو گیس کے باعث بھی قریبی آبادی شدید متاثر ہوئی، پولیس نے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
Comments are closed on this story.