Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس: سندھ ہائیکورٹ کے تمام ججز مختصر مدت کیلئے آئینی بینچ کیلئے نامزد

آئینی بینچ کی تشکیل کیلئے ججز کی نامزدگی کیلئے 25 نومبر کو دوبارہ اجلاس ہوگا
اپ ڈیٹ 08 نومبر 2024 11:35pm

جوڈیشل کمیشن نے سندھ ہائیکورٹ کے تمام ججز کو مختصر مدت کے لیے آئینی بینچ کے لیے نامزد کردیا، جبکہ سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کی تشکیل کے لیے ججز کی نامزدگی کے لیے 25 نومبر کو دوبارہ اجلاس ہوگا۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا تاہم جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

جوڈیشل کمیشن اجلاس کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت تشکیل کردہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا دوسرا اجلاس سپریم کورٹ میں آج دوپہر 2 بجے منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت جوڈیشل کمیشن کے چیئرمین چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کی۔

اجلاس میں سپریم کورٹ کے سینئر ترین جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختراور آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے شرکت کی جبکہ جسٹس جمال خان مندوخیل ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

ججز کے خلاف مضحکہ خیز شکایات دائر کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

اس کے علاوہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل پاکستان منصور عثمان اعوان، سینیٹر فاروق حامد نائیک، سینیٹر سید شبلی فراز، رکن قومی اسمبلی شیخ آفتاب احمد، رکن قومی اسمبلی عمر ایوب خان، روشن خورشید، وزیر قانون سندھ ضیا الحسن لنجار اور سندھ بار کونسل کے رکن قربان علی ملانو بھی اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے بھی بطور کمیشن سیکریٹری شرکت کی۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس کے دوران اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ میں آئینی بنچ کی تشکیل کے سنگل پوائنٹ ایجنڈے پر غور کیا گیا، وسیع اور فکر انگیز تبادلہ خیال کے بعد کمیشن نے متفقہ طور پر سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی کی پیش کردہ تجویز کی توثیق کرتے ہوئے 24 نومبر 2024 تک کے لیے سندھ ہائیکورٹ کے تمام موجودہ جج صاحبان کو آئینی بینچ کے ججوں کے لیے نامزد کیا گیا۔

سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کے لیے ججز کی نامزدگی کے لیے جوڈیشل کمیشن کا آئندہ اجلاس 25 نومبر 2024 کو دوبارہ منعقد کیا جائے گا۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ججز کے ناموں پر غور کیا گیا ہے، 25 نومبر تک سندھ ہائی کورٹ کے تمام ججز آئینی مقدمات سن سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس مندوخیل کی فلائیٹ کی وجہ سے وہ کچھ دیر اجلاس میں شامل ہوئے، ممبر اختر حسین کی اہلیہ علیل ہونے کی وجہ سے وہ بھی شامل نہ ہوئے۔

اعلامیے کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے تمام ججز آئینی بنچوں کے لیے 24 نومبر تک کام جاری رکھ سکیں گے، جوڈیشل کمیشن کا آئندہ اجلاس 25 نومبر کو ہوگا۔

واضح رہے کہ 5 نومبر کو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ قائم کیا گیا تھا۔

26 ویں ترمیم کی روشنی میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا پہلا اجلاس ہوا تھا، جس میں آئینی بینچز میں ججز کی نامزدگی پر غور کیا گیا۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا پہلا اجلاس، 7 رکنی آئینی بینچ تشکیل

جسٹس امین الدین کی تقرری کی حمایت میں 12 رکنی کمیشن کے 7 ارکان نے ووٹ دیا تھا جبکہ 5 ارکان نے مخالفت کی تھی۔

اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ چیف جسٹس نے آئینی بینچ کے لیے مخصوص مدت کے تعین کا مشورہ دیا تھا، اجلاس کے دوران آئینی بینچ کی تشکیل کے معاملے پر ووٹنگ کرائی گئی، کمیشن کے 12 میں سے 7 ارکان نے 7 رکنی آئینی بینچ کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

Supreme Court

اسلام آباد

judicial commission

justice yahya afridi

chief justice yahya afridi