اسرائیل نے فلسطینی خاندانوں کیلئے زمین مزید تنگ کردی، متنازع قانون منظور
اسرائیل کی پارلیمنٹ نے ایک قانون منظور کیا ہے جس کے تحت وہ ’فلسطینی حملہ آوروں‘ کے اہل خانہ بشمول ملک کے اپنے شہریوں کو جنگ سے تباہ حال غزہ کی پٹی یا دیگر مقامات پر ڈی پورٹ کرنے کی اجازت دے گا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی اور ان کے انتہائی دائیں بازو کے اتحادیوں کے ارکان نے اس قانون کو 61-41 ووٹوں سے منظور کیا لیکن امکان ہے کہ اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔
اس کا اطلاق اسرائیل کے فلسطینی شہریوں اور مقبوضہ بیت القمدس (یروشلم) کے رہائشیوں پر ہوگا۔ قانون کے مطابق انہیں 7 سے 20 سال کی مدت کے لیے غزہ کی پٹی یا کسی اور مقام پر جلاوطن کر دیا جائے گا۔
غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ اب بھی جاری ہے، جہاں بچوں اور خواتین سمیت ہزاروں لوگ شہید ہوچکے ہیں اور زیادہ تر آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔