عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کی درخواست 12 نومبر کو سماعت کے لیے مقرر کر دی، عدالت نے بشری بی بی کوگزشتہ ماہ اسی کیس میں ضمانت پررہا کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب 12 نومبر کو عمران خان کو ضمانت پر رہا کرنے کی درخواست پر سماعت کریں گے۔
عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر رکھا ہے۔
خیال رہے کہ اسپیشل جج سینٹرل نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت مسترد کر دی تھی جبکہ بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹوکیس میں ضمانت منظور ہوچکی ہے۔
توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان کی درخواست ضمانت پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے گزشتہ ماہ بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔
واضح رہے کہ 13 جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔
نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق توشہ خانہ ٹو کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
تاہم نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔
توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) نے تین رکنی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی تھی۔
31 جنوری کو سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14،14 سال قید با مشقت کی سزا سنادی گئی تھی۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال کے لیے نااہل بھی کر دیا تھا۔
احتساب عدالت اسلام آباد نے دونوں ملزمان پر 78 کروڑ 70 روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
بعد ازاں 16 فروری کو پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے سائفر، توشہ خانہ اور نکاح کیسز میں سنائی گئی سزاؤں کے خلاف عدالتوں سے رجوع کیا تھا۔
Comments are closed on this story.